اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو وزیراعظم اور صوبائی اراکین کا اعتماد حاصل ہے، وہ تبدیل نہیں ہوں گے۔
پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف اپنی سزا بھگت رہے ہیں، ان کے ٹیسٹوں میں این آراو کی کمی ہے، درست ٹیسٹ دیکھ کر ن لیگ کو خوش ہونا چاہیے لیکن ان کے منہ لٹک گئے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ماضی میں حکومتوں کو کیس بنانے پڑتے تھے لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا، وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ کسی کو این آراو نہیں ملے گا۔
تحریک انصاف کے رہنماء نے کہا کہ دھرنا سیاسی معاملہ ہے اور ہم نے اسے سیاسی طورپر ہی حل کیا ہے جس سے حکومتی اداروں اور حکومت کی دنیا میں عزت بڑھی ہے۔اس معاملے پر فوج اور حکومت متفق ہیں کہ کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دینی، پسندیدہ وہ ہوگا جو ملکی قوانین کا احترام کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت، افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کیا، مشرق وسطیٰ میں پاکستان کہیں نہیں تھا لیکن آج پاکستان وہاں کا سب سے بڑا فیکٹر ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے مطالبات پرعمل کرنا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ عدلیہ، حکومت اور فوج کے درمیان تعاون ضروری ہے۔
حکومت نے بدینتی کی وجہ سے میڈیکل بورڈکی بات نہیں مانی، طلال چوہدری
مسلم لیگ ن کے رہنماء طلال چوہدری نے کہا کہ نوازشریف سے متعلق پہلے بورڈ نے اسپتال بھیجنے کی سفارش کی، چار میڈیکل بورڈز کی انہوں نے بات نہیں مانی کیونکہ ان کی نیت صاف نہیں ہے۔ حکومت این آراو کا نعرہ مارکراپنی بے چینی چھپارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دورمیں معیشت اچھی تھی،سرمایہ کار بھی آئی، ہم نے مہنگائی کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا۔ جعلی ٹیم ہے جو کہ جعلی تبدیلی لائی ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ دھرنے نے ہماری حکومت کو کمزور کرنے میں کردار ادا کیا، ان ہی لوگوں کی وجہ سے الیکشن میں بھی مسلم لیگ ن کو نقصان ہوا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے بھارت، افغانستان کے معاملے پرصرف نقصان اٹھایا ہے، ایران کے خلاف پارٹی بن گئے ہیں۔