اسلام آباد: اسسٹنٹ کمشنراسلام آباد اورمیٹروبس کے ڈرائیورزکے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد میٹرو بس سروس آٹھ گھنٹوں کے بعد بحال ہوگئی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق اے سی اسلام آباد اور احتجاج کرنے والے ڈرائیورز کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں یہ طے پایا کہ پیر کے روز ڈرائیور یونین کے نمائندے اے سی اسلام آباد سے ملاقات کرکے اپنے مطالبات پیش کریں گے۔
اے سی اسلام آباد نے میٹرو انتظامیہ کو بھی اسی روز طلب کیا ہے۔
اس سے قبل میٹرو کے 130 ڈرائیورز نے بھاری جرمانوں اور تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے خلاف ہڑتال کردی تھی جس کے باعث جڑواں شہروں کے مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔
احتجاج کے حوالے سے ڈرائیورز کا مؤقف ہے کہ چھوٹی چھوٹی غلطیوں پرانتظامیہ کی طرف سے چار سے پانچ ہزار روپے جرمانہ کیا جاتا ہے، تنخواہ کی ادائیگی بھی بروقت نہیں کی جاتی۔
پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے تعاون سے چلنے والی میٹروبس 14 ماہ کی مدت میں 45 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہوئی تھی.
23 کلومیٹر کی سگنل فری سڑک پر 24 اسٹیشنزقائم کیے گئے ہیں جن سے تقریباً ایک لاکھ 35 ہزار مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں۔