بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

25 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجازالاحسن نے تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی ٹیم نیب کی معاونت کرے۔

فیصلے میں جے آئی ٹی کی رپورٹ اور شواہد نیب کو فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔


مکمل تحریری فیصلہ


تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی فریق کی درخواست پر معاملہ دوبارہ سنا جا سکتا ہے، تحقیقات میں جرم بنتا ہوا تو احتساب عدالت میں ریفرنس فائل کئے جائیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نیب جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اپنی تحقیقات مکمل کرے، ای سی ایل سے نام نکالنے سے نیب تحقیقات متاثر نہیں ہوگی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ مستند اور تجربہ کار افسران پر مشتمل ٹیم ریفرنسز کی پروسکیوشن کے لیے تشکیل دی جائے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ معاملے پر عمل درآمد بینچ تشکیل دیا جائے گا جبکہ نیب کو حکم دیا کہ اس حوالے سے رپورٹ ہر 15 روز میں پیش کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 31 دسمبر کو عدالت عظمیٰ نے کابینہ کو نام ای سی ایل میں کچھ نام شامل کرنے کے معاملے پر نظر ثانی کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل پاکستان نے مؤقف اختیار کیا کہ 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے جے آئی ٹی سربراہ نے حکومت سے رجوع کیا تھا اور 26 دسمبر کو جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے خط لکھا اور اسی خط کی بنیاد پر نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ سے استفسار کیا کہ کیا ہم نے کہا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈلوائیں ؟ ہم نے تو نہیں کہا،یہ سب بحران آپ کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ آپ نے اپنے خط میں یہ تاثر دیا کہ ای سی ایل میں نام عدالتی حکم پر ڈالے جا رہے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ نے خط میں وجوہات کا جائزہ لیا تھا اور وجوہات کے جائزے کے بعد ہی نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ ملزمان سے متعلق حکومت کو آگاہ کرنا اخلاقی فرض تھا۔

28 دسمبر کو سابق صدر آصف علی زرداری سمیت ای سی ایل میں ڈالے گئے 172 افراد کی فہرست منظر عامر پر آئی تھی جس میں بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام بھی شامل تھے۔

مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث 172 افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔

ہم نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق

اومنی گروپ کے عبدلغنی انصاری،عبدالغنی ماجد، پنک ریزیڈنسی کے عبدلجبار، سندھ کے صوبائی محکمہ داخلہ کے عبدلمومن ڈہری، صدر سمٹ بینک احسن رضا درانی  اور صدر سندھ بینک احسن طارق کا نام بھی ای سی ایل میں رکھا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں