ذہنی مریض خضرحیات کی پھانسی معطل

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے دماغی مرض میں مبتلا خضرحیات کی پھانسی کے ورانٹ معطل کردیئے ہیں۔

جسٹس پروجیکٹ پاکستان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے پھانسی کے ورانٹ معطل کردیئے ہیں جس کا باقاعدہ بیان جاری کیا جائے گا۔

55 سالہ خضرحیات سابق پولیس اہلکار ہے اور اسے ساتھی پولیس اہلکارکوقتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی ۔


کئی سالوں سے لاہور کی سنٹرل جیل میں قید خضرحیات کے ضلعی عدالت نےبلیک ورانٹ جاری کیے تھے اور پھانسی کے لیے 17 جنوری کی تاریخ مقررکی تھی۔

پاکستان میں قیدیوں کے تحفظ کے لیے قائم کرنے والی تنظیم نے خضرحیات کی پھانسی رکوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کررکھی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل زہنی طورپر معذور سزائے موت کے قیدی امداد علی کی سزا پر گزشتہ سال عملدرآمد روکنے کا حکم جاری کیا تھا اور اسکی ذہنی صحت کی جانچ پڑتال کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

پاکستان میں سزائے موت پرغیراعلانیہ طورپرپابندی عائد تھی لیکن سانحہ پشاورکے بعد اسے عارضی طورپرختم کیا گیا، 2014 کے بعد سے اب تک 400 سے زائدمجرموں کو پھانسی دی جاچکی ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں