سابق گورنر سندھ پر حملے کی کوشش، آئی جی نے رپورٹ طلب کر لی

فوٹو: فائل


کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کو ڈیفنس فیز 6 میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے روکنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لے لیا۔

آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ساؤتھ سے وقوعے سے متعلق تفصیلی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ساؤتھ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ بذات خود سابق گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کریں اور انکے بیان کی روشنی میں سیکیورٹی سمیت تمام تر قانونی اقدامات اٹھاتے ہوئے ملوث عناصر کے خلاف ہر ممکن کاروائی کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات سابق گورنر سندھ اور ن لیگ کے رہنما محمد زبیر پر نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے حملے کی کوشش کی گئی تاہم لیگی رہنما تیزرفتاری سے گاڑی بھگا کر بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے محمد زبيرکوڈيفنس کے علاقے ميں روکا، سابق گورنر سندھ اپنی اہليہ کے ساتھ گھر جارہے تھے۔

لیگی رہنما محمد زبيرنے واقعے کی اطلاع اعلیٰ حکام کو دی لیکن فوری طور پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ کراچی پولیس کا کوئی اعلیٰ افسر محمد زبیر کے گھر نہیں پہنچا۔

درخشاں پولیس کی ایک موبائل میں ایس ایچ او درخشاں ارشد جنجوعہ سابق گورنر محمد زبیر سے بات کرکے روانہ ہو گئے۔ اس سے قبل درخشاں پولیس فوری طور پر واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کرتی رہی۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت افسوسناک واقعے پر مکمل و جامع تحقیات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد زبیر اور ان کے اہل خانہ پر حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، پولیس کو بے اختیار کرنے والے امن دشمن بن چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی حالیہ لہر ایک سوچی سمجھی سازش ہے، سندھ حکومت واقعے کے ملزمان کو فوری کیفر کردار تک پہنچائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 25 دسمبر کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رکن اور سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کو بھی کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان غازی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں