بسنت منانے کے فیصلے پر پنجاب حکومت سے جواب طلب

فوٹو: فائل


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے کائیٹ فلائنگ ایکٹ 2009 کی خلاف ورزی پر پنجاب حکومت سے 15 جنوری کو جواب طلب کر لیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب حکومت کی جانب سے پتنگ بازی کی اجازت دینے اور کائیٹ فلائنگ ایکٹ 2009 کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس عابد عزیز شیخ نے کی۔

عدالت نے حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15 جنوری کو جواب طلب کر لیا ہے۔

درخواست گزار مقامی شہری عائزہ بی بی نے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب پتنگ بازی آرڈیننس کی دفعہ چار آئین سے متصادم ہے جب کہ سپریم کورٹ پتنگ بازی پر پابندی کا حکم دے چکی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ بسنت خونی کھیل ہے جب کہ آئین ریاست کو شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کا پابند بناتا ہے اور پتنگ بازی کی اجازت دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پنجاب حکومت نے بدنیتی سے 2001 کے آرڈیننس کے اندر 2009 میں تبدیلی کر دی۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔

حکومت پنجاب نے 12 سال بعد بسنت منانے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت کے فیصلے کے تحت فروری کے دوسرے ہفتے میں بسنت فیسٹول منایا جائے گا جب کہ بسنت کے تہوار پرعائد پابندی ختم کرنے اور اس کے طور طریقے طے کرنے کے لیے باقاعدہ کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں