لاڑکانہ :پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ قومی مالیاتی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم کرکے فاٹا کو تین فیصد دینا غیر آئینی عمل ہے۔ اگر وفاق کو این ایف سی میں فاٹا کو تین فیصد دینا ہے تو وہ صوبوں کے بجائے اپنے حصے سے ادا کرے۔
لاڑکانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر پی پی پی سندھ نے کہا کہ سندھ ملک کا 70 فیصد ریونیو ادا کرتا ہے مگر پھر بھی اس سے زیادتی کی جا رہی ہے جوکسی صورت قبول نہیں۔ چیف جسٹس سے استدعا ہے کہ ایسا نہ کہیں کے جو حکومت ناکام ہوئی تو کوئی اور آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے کیس میں نیب اور جی آئی ٹی منی ٹریل ڈھونڈ لیتی ہے مگر اصغر خان کیس میں ووٹ کے ساتھ بددیانتی کونہیں ڈھونڈ پاتی۔ یہ دوغلی پالیسی قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر کی اداروں سے ملاقاتیں ظاہر کررہی ہیں کہ کارروائیاں صرف اپوزیشن کے خلاف ہو رہی ہیں۔عدالت سے قبل جے آئی ٹی کی رپورٹ لیک کرکے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔عدالت کے حکم کے بنا 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔
رہنماپیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ آئین توڑنے والے آمر پرویز مشرف کا نام عدالت نے ہی ای سی ایل سے نکال دیا جبکہ دوسری جانب آصف زرداری کا پاسپورٹ پہلے سے جمع ہونے کے باوجود ان کا نام لسٹ میں ڈال کر بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ پی ٹی آئی سندھ الگ کرنے کا ایم کیو ایم کا خواب پورا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقاتیں اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن اپوزیشن میں ہے اس لیے بات چیت کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اب وزیراعظم عمران خان کی نیندیں اڑنے والی ہیں۔ سینیٹ چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانا زیر غور نہیں ہے۔