لاہور: ممتاز عالم دین، معروف مذہبی اسکالر اور مبلغ مولانا طارق جمیل کو ناسازی طبیعت کے باعث جوہر ٹاؤن لاہور کے ایک نجی اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے جہاں ان کی انجیوپلاسٹی کر دی گئی۔
ڈاکٹروں کے مطابق مولانا طارق جمیل کے دل کو خون فراہم کرنے والی ایک شریان میں اسٹنٹ ڈالا گیا ہے، اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
مولانا اپنی تبلیغی مصروفیات کے باعث گزشتہ کچھ دنوں سے کینیڈا میں مقیم تھے اورپیر کی شب ہی وطن واپس پہنچے تھے۔
مولانا طارق جمیل کو سینے میں تکلیف کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ان کا طبی معائنہ کیا اور ضروری ادویات فراہم کیں۔
مولانا طارق جمیل اپنے انداز بیاں کی وجہ سے عالمگیر شہرت کے حامل ہیں اور فقہی و مسلکی اختلافات کے باوجود علمائے کرام کی بڑی تعداد یہ تسلیم کرتی ہے کہ برصغیر میں اس وقت ان کے پائے کا مبلغ دوسرا کوئی نہیں ہے۔
تبلیغی مشن کے تحت دنیا کے چھ براعظموں کا دورہ کرنے والے مولانا طارق جمیل کے معتقدین ان کے بیانات انٹرنیٹ سمیت دیگر ویب سائٹس پر بڑی تعداد میں دیکھتے اور سنتے ہیں۔ ان کے بیانات بلامغالبہ پوری دنیا میں اپنی مثال آپ قرار دیے جاتے ہیں۔
مولانا طارق جمیل تبلیغی جماعت رائے ونڈ سے وابستہ ہیں اوران کی دی گئی دعوت سے متاثر ہو کر مختلف شعبہ ہائے زندگی کی نامور شخصیات نے یا تو اسلام قبول کیا اوریا پھر وہ حقیقی معنوں میں ’مومن‘بننے کی کوشش میں مصروف نظر آئیں۔
ممتاز نعت خواں جنید جمشید اسی کی ایک مثال تھے جو بحیثیت گلوکار ایک عالم میں شہرت رکھتے تھے مگر مولانا سے ملنے کے بعد ان کے طور طریق تک بدل گئے تھے اوران کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی تھیں۔