ہمیں ٹیم ورک کی ضرورت ہے، عمران خان


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں ٹیم چاہیئے کیونکہ ٹیم ورک کے بنا پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں آسکتی۔ پاکستان مشکل حالات سے ٹیم ورک کےذریعے نکل سکے گا۔ ہمیں ٹیم ورک چاہیے جو آج تک نہیں ملا۔

انہوں نے اسلام آباد میں سفرا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے آسانیاںن پیدا کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منی لارںڈنگ کا پیسہ واپیس لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم تب اٹھتی ہے جب وہ یقین کرنا شروع کرے اور ہم قومی غیرت کی بات کرتے ہیں تو مذاق اڑایا جاتا ہے۔ موجودہ صورت حال ہمارے لیے بہترین موقع ہے، اب پاکستان ایسے نہیں چل سکتا۔

ہمیں عوام کی سوچ بدلنی ہوگی،وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کی سوچ بدلنی ہوگی اور دوسروں پر انحصار کرنے کی  پالیسی ختم کرنی ہوگی۔  بڑے بڑے پیسے والے لوگ قرض لے کرتباہ ہوگئے۔ کرپشن کےباعث ملک میں سرمایہ کاری نہ آسکی۔ سرمایہ کاری کے لیے وزارت خارجہ، داخلہ اور سفیروں کا رابطہ بہت ضروری ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قرض لینے کی وجہ سے زائد آمدن اورخرچے کم نہ کرنا ہے۔ قرض لینے سے صرف امیرطبقہ فائدہ اٹھا لیتا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے فیصلوں سےصرف شارٹ ٹرم فائدہ ہواجبکہ غلط فیصلوں سے ہمارا معاشرہ تباہ ہوگیا۔

اوورسیز پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں،عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرونی قرضوں سے صرف اشرافیہ نے فائدہ اٹھایا اور پاکستان کا تشخص خراب کیا۔ غلط پالیسیوں کے باعث ہم ایک قوم نہیں بن سکے، ملک قرضوں پرزیادہ دیرتک نہیں چل سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں،اوورسیزپاکستانیوں کے لیےآسانی پیدا کی جائے،اوورسیز پاکستانیوں کے لیےکمیونٹی بنائی جائے،محنت کش طبقہ بہت مشکل سےباہرپہنچتاہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی فہرست بنا کران سے رابطہ رکھا جائے، افریقہ میں ایکسپورٹ کرنے کے زیادہ مواقع موجود ہیں، جعلی بینک اکاوَنٹس پر کل میری بہت تعریفیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دس ارب ڈالر کی سالانہ منی لانڈرنگ ہورہی ہے، جعلی بینک اکاوَنٹس سے معلوم ہوا کے کیسے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ ہورہی ہے۔


متعلقہ خبریں