لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آج بھی اہم مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مقدمات کی سماعت کر رہا ہے۔ بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہیں۔
سرکاری اسپتالوں سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت آج ہو گی۔ گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے سرکاری اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز کی عدم دستیابی سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
پاکستان ریلوے میں اربوں روپے کے خسارے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت بھی آج ہو گی۔ گزشتہ سماعت میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
پارلیمنٹیرینز کی دہری شہریت سے متعلق کیس بھی آج سماعت کے لیے مقرر ہے۔ جس میں اٹارنی جنرل اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیے گئے تھے جب کہ وزیراعظم کے مشیر زلفی بخاری کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت آج ہو گی۔ عادل چٹھہ کی زلفی بخاری کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
پولیس آرڈر 2002 کے خلاف کیس کی سماعت بھی آج ہو رہی ہے۔ جس میں عدالت نے وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں کو نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پولیس آرڈر 2002 ملک بھر میں نافذ کیا گیا مگر صوبائی حکومتوں نے اپنے اپنے قوانین لا کر پولیس آرڈر کی بعض شقیں غیرمؤثر کر دی ہیں۔ صوبائی حکومتوں کی بدنیتی کے باعث پولیس آرڈر 2002 غیرموثر ہو چکا ہے۔
درخواست کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی حکومتوں نے قوانین کے ذریعے پولیس میں سیاسی مداخلت کو فروغ دیا، پولیس آرڈر 2002 پر اصل شکل کے مطابق عملدرآمد ہو تو پولیس آزاد اور شفاف ہو جائے گی۔ پولیس آرڈر پر عملدرآمد سے سیاسی مداخلت ختم اور تفتیش کا معیار بہتر ہو گا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ تمام صوبائی حکومتوں کے پولیس سے متعلق قوانین کو غیرآئینی قرار دے کر کالعدم قرار دے اور سپریم کورٹ ملک بهر میں پولیس آرڈر 2002 پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد کا حکم دے۔