لاہور: منی لانڈرنگ کیس میں بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) کی رپورٹ پر کل سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا تین رکنی بینچ معاملے کی سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالحسن بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی لاہور رجسٹری میں سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک، سردار لطیف کھوسہ اور دیگر پیش ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپیاں فریقین کے حوالے کی جائیں گے۔
سابق صدر کے وکیل لطیف کھوسہ نے بھی کہا ہے کہ ہوتا تو یہی ہے کہ رپورٹ فریقین کو دے کر نئی تاریخ دی جاتی ہے لیکن حتمی طور پر کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی لائحہ عمل بنایا جاسکے گا۔
ذرائع کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے دس سے زائد جلدوں پر مشتمل سربمہر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے۔
جے آئی ٹی کے مطابق 104 جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے تقریباً 210 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف زیرتفتیش منی لانڈرنگ کیس میں 35 ارب روپے میں سے 23 ارب روپے کی رقم غیر قانونی طور پر منتقل کرنے کے حوالے سے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا تھا، جب اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔