لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ نظام کی تبدیلی کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ مڈ ٹرم انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے۔
نعیم الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے پاکستان کو آگے بڑھانے کے لیے قانون سازی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے لیے اپوزیشن سے رابطے بحال کیے جائیں گے۔
نعیم الحق نے کہا کہ چار ماہ میں اندازہ ہوا ہے کہ موجودہ نظام میں پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے ہیں اس لیے نظام کی تبدیلی کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شہبازشریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چئیرمین لگانے کا مقصد قانون سازی کی راہ ہموار کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے لیے قومی اسمبلی میں قائمہ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں جب کہ فوجداری اور سول مقدمات کے فوری فیصلوں کے لیے بھی قانون سازی کی جائے گی۔ فوجداری اور سول مقدمات کے فیصلے ایک ماہ میں ہونے چاہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے بیرون ملک سے ملنے والی امداد کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سے ہمیں امدادی پیکج بھی مل رہے ہیں جس سے ملک کی معیشت بہتر ہوئی ہے اور دوست ممالک کی مدد سے اقتصادی مسائل پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ حکمرانوں نے اقتدار کا غلط استعمال کر کے اپنے لیے پیسہ جمع کیا جب کہ موجودہ حکومت غریب عوام کے لیے کام کر رہی ہے۔
اپنا گھر اسکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ اپنا گھر اسکیم میں سات شہروں کے لیے پانچ لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس کے لیے تین ارب روپے سے کام شروع کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے مقدمات پر فیصلے آنے والے ہیں اور ان دونوں نے جتنی بے دردری سے ملک کو لوٹا ہے ان کی تمام جائیدادیں ضبط ہونی چاہییں۔ نواز شریف کے دور حکومت میں پنجاب کے دو سو ارب روپے سے زیادہ کا حساب ہی نہیں ہے۔