امریکا نے شام اور افغانستان سے اپنی افواج ایک ساتھ نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا نے افغانستان میں فوج کی تعداد میں نصف فیصد اہلکاروں کی کمی کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق افغانستان میں تعینات امریکی فوج کو اہلکاروں کی تعداد میں نصف فیصد کمی کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
امریکی فوج کو ہدایات کی گئی ہیں کہ افغانستان میں تعینات فوجیوں میں سات ہزار اہلکاروں کی کمی کی جائے۔
شام سے امریکی فوجیوں کا انخلا
واضح رہے اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں داعش کو شکست دینے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد شام سے بھی امریکی فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اپنے ٹویٹر پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے داعش کو شام میں شکست دے دی ہے۔
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شام سے امریکی فوجیوں کا انخلا 100 روز تک مکمل ہو جائے گا۔
دودسری جانب امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی وزارت دفاع کے حکام نے بتایا ہے کہ امریکی افواج کا شام سے مکمل اور فوری انخلا کا منصوبہ زیر غور ہے۔
امریکی دفاعی مبصرین کے مطابق امریکی افواج صرف عراق میں اپنی موجودگی یقینی بنائے گی اور اس صلاحیت کی حامل ہوگی کہ بوقت ضرورت شام میں اسٹرائیک کرسکے۔
امریکی افواج کی عراق میں موجودگی کا ایک اور سبب یہ بھی ہوگا کہ وہ خطے میں امریکی مفادات کی نگہبانی کرنے کے ساتھ ساتھ ایران اور روس پر بھی نگاہ رکھ سکے۔