اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیبل گبول کا کہنا تھا کہ زرداری ہمیشہ جیل سے وزیراعظم ہاؤس جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی بالکل پریشان نہیں ہے۔
ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بار بار کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی ڈکٹیٹر نہ بنے اور ثبوت کی بنیاد پر بات کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس عوامی طاقت ہے اور اس وقت عوام فاقہ کشی پر آگئے ہیں۔
پی ٹی آئی ڈکٹیٹر نہ بنے اور ثبوت کی بنیاد پر بات کرے، رہنما پیپلز پارٹی
انہوں نے کہا کہ اگر حکمراں جماعت اسمبلی میں قانون پاس نہ کراسکے تو اس کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر زرادری کو گرفتار کیا گیا تو وہ سیاسی شہید بن سکتے ہیں اور بلاول ایک اچھے اور سرگرم رہنما ہیں۔
ابھی پیپلز پارٹی ایوان میں رہ کر ہی احتجاج کرے گی، مبشر زیدی
پروگرام میں موجود سنیئر صحافی وتجزیہ کار مبشر زیدی نے کہا کہ زرداری کے کیس میں بے نامی اکاؤنٹس زرداری کے ہیں یہ بات ڈکلیئر کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ اس کیس میں فریال تالپور اور دیگر جماعتیں بھی ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں ایف آئی اے کیا کرتی ہے۔ ابھی پیپلز پارٹی ایوان میں رہ کر ہی احتجاج کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر زرداری کی ضمانت ختم ہوتی ہے تو ہوسکتا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی اتحاد کرسکتی ہیں۔ ابھی تک اپوزیشن کی جانب سے بہت زیادہ مشکلات پیدا نہیں کی گئی لیکن اب اگر دونوں جماعتوں کے لیڈر گرفتار ہوجاتے ہیں تو اپوزیشن ایک نئے روپ میں نظر آئے گی اور حکومت کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی احتجاج شروع وہ ایوان سے شروع ہوگا اور پھر سڑکوں تک جائے گا۔
پروگرام میں موجود نیب کے سابق پراسیکیوٹر راجہ عامرعباس نے کہا کہ نیب کا کیس یہ ہے کہ نواز شروف نے اپنی کمپنیاں اپنے بچوں کے نام پر رکھی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے قانون کے سیکشن 14 کے مطابق اگر آپ پبلک گورننس میں ہیں اور کوئی جائیداد آپ کے بچوں کے نام ہے تو اس کے بارے میں ہر چیز کا جواب دینا لازمی ہوتا ہے۔
سابق نیب پراسیکیوٹر کے مطابق اس وقت فلیگ شپ کیس نواز شریف کے خلاف جاسکتا ہے کیونکہ ان کے بے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ نواز شریف کو جیل بھیجنے کی تیاریوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایوان فیلڈ کیس میں کچھ نیب کی کمزرویاں بھی تھیں۔ جیل بھیجنے کی تیاریاں کا تعلق موجودہ صورتحال سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک لمبی قانون جنگ ہے جو انہیں لڑنی ہوگی۔ ایوان فیلڈ جیسے مقدمات میں ضمانت نہیں ہوتی لیکن کیس دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے۔
افغان امن عمل، دو روزہ مذاکرات ختم
تجزیہ کار رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ امریکہ افغان مسئلے کے حل کے لیے جلدی میں ہے جبکہ طالبان اور افغان حکومت کو اس حوالے سے کوئی جلدی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان اپنے مطالبات منوانا چاہتے ہیں اور امریکہ چاہتا ہے کہ جلد سے جلد افغانستان سے اپنی فوج نکال سکے۔