لاہور: بھارتی جاسوس حامد نہال انصاری کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔
پاکستانی جیل میں جاسوسی اور بنا سرکاری دستاویزات سفر کرنے کے جرم میں تین سال قید کی سزا کاٹنے کے بعد بھارتی شہری حامد نہال انصاری کو رہا کیا گیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق بھارتی شہری کو منگل کے دن ہندوستان کے سرحدی حکام کے حوالے کرنے کے لیے واہگہ بارڈر پر پہنچایا گیا تھا جہاں انہیں سرحد پار موجود حکام کے حوالے کیا گیا۔
حامد نہال انصاری کی حوالگی کے موقع پرپاکستانی حکام اور انڈین ہائی کمیشن کے حکام بھی موجود تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے سماجی کارکن اور اس وقت انصاری خاندان کے ساتھ موجود جتن دیسائی کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ حامد نہال انصاری بھارت پہنچ چکے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق سرحد کی دوسری جانب پاکستان میں قید کی سزا کاٹنے کے بعد بھارت آنے والے شہری کے والدین اٹاری بارڈر پہنچے تھے جن کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش ہیں اوراپنے بیٹے کو دیکھنے کے لمحے کے منتظر ہیں۔
بھارتی شہری حامد نہال انصاری 2012 میں افغانستان کے راستے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا تھا۔
بھارتی جاسوس پر پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا جرم ثابت ہوا تھا جس پر اسے فوجی عدالت نے 2015 میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق حامد نہال انصاری کی حوالگی کے وقت سرحد کے دونوں اطراف ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے نمائندگان، کیمرہ مینوں اور فوٹو گرافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔