حیدرآباد: پاکستان پیپلز پارٹی جام خان شورو میں سیاسی طاقت کا مظاہرہ کررہی ہے اور پی پی کا جلسہ جاری ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کو سو دن سے زائد گزر چکے ہیں۔ ہم نے سوات کو دہشت گردوں سے آزاد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس کی مدت ملازمت تین سال ہے، اسے زندگی کے فیصلے کرنے کا حق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سو روز میں مشرف کی چھٹی کی تھی اور موجودہ حکومت کہتی ہے سو روز بہت کم ہیں ہم کیا کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لائے گئے لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اچھا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سے کہا ہے کہ پانی فراہمی کرنے کے جدید طریقے لے کرآئیں اور عوام کو مفت پانی فراہم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے اپنے بزنس مین ٹھیک نہیں تو پھر معیشت کیسے ترقی کرے گی انہوں نے کہا کہ مقامی سرمایہ کاروں کو مواقع دیئے جایئں کیونکہ ہمیں ٹیکنالوجی باہر سے لانی چاہیئے اور مواقع اپنے لوگوں کو دینے چاہیئے۔
زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت دیں ہم صنعتیں لگا کر دکھائیں گے۔ ہمیں غیرملکی سرمایہ کاری کی ضرورت نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے سندھ میں الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی لیکن پیپلز پارٹی سندھ کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دے گی۔ وفاقی حکومت کی سو روز میں کارکردگی صفر رہی۔
جلسہ گاہ میں 30 ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئی ہیں اور مردو خواتین کے لیے الگ الگ انتظامات کیے گئے ہیں۔عوامی اجتماع سے رہنما پیپلز پارٹی شہلا رضا خطاب کرچکی ہیں۔
جلسے کے لیے ایک سو بیس فٹ اونچا اور بیس فٹ چوڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے۔ جیالوں کی بڑی تعداد جلسہ گاہ میں موجود ہے۔
عوامی کی سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور جامعہ تلاشی کے بعد لوگوں کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ جلسہ گراؤنڈ کے چاروں طرف پارٹی پرچم لگائے گئے ہیں۔
’زرداری نے پہلے بھی ایک بیان دیا تھا، پھر تین سال دبئی میں سیروتفریح کرنی پڑی‘
ادھر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے آصف علی زرداری کے جلسہ عام سے خطاب پر رد عمل میں کہا ہے کہ زرداری صاحب حکومت کے اولین سو دن گننے کی بجائے اپنی سیاست کے آخری دن گننے پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ جتنا مرضی فلسفے بیان کریں ساری قوم جانتی ہے پیسہ کس نے لوٹا، جو کام ضیاءالحق نہ کرسکا، وہ کام زرداری نے کیا، پیپلز پارٹی کو قومی جماعت سے ایک علاقائی جماعت بنا دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ قوم پوچھتی ہے کہ آپ کو قوم کا پیسہ لوٹنے کا کس نے حق دیا ہے؟ آپ چاہتے ہیں کہ اداروں کی سربراہی بھی اپنے چمچوں کڑچھوں میں بانٹ دیں؟پاکستان تحریک انصاف ایسا ہرگز نہیں ہونے دیے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب ان سے حساب مانگو تو ان کو جمہوریت یاد آ جاتی ہے، گاجریں نہ کھائیں ہوتیں و آج اتنا پیٹ میں درد بھی نہ ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں دن حکومت کر کے ملک و قوم کا بیڑہ غرق کرنے والے ہمارے سو دن گن رہے ہیں، آصف زرداری نے پہلے بھی ایک بیان دیا تھا ،پھر تین سال دبئی میں سیروتفریح کرنی پڑی۔