زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم کے مشیر سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

عدالت نے ای سی ایل سے نام نکالنے کی زلفی بخاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر احمد سعید وزیر نے عدالتی حکم پر دستاویزات عدالت میں جمع کرا دیں۔ زلفی بخاری کے وکیل سکندر بشیر نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے مؤکل تفصیلی جواب دے چکے ہیں جب کہ یہ دستاویزات گزشتہ روز کی سماعت کا ری ایکشن ہے۔

عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کے مطابق چیئرمین نیب نے زلفی بخاری کو ایک بار باہر جانے کی اجازت دی تھی تو وہ اجازت نامہ کہاں ہے ؟

عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے ایک بار اجازت دینے پر کچھ کیا ؟ تو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے نفی میں سر ہلا دیا۔

زلفی بخاری کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ سماعت میں بتایا گیا کہ نیب نے زلفی بخاری کو چھ دسمبر کو طلب کیا ہے اور جب زلفی بخاری سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ نیب کا کوئی طلبی کا نوٹس نہیں ملا ہے۔


متعلقہ خبریں