احسن اقبال کا کرتار پور میں اپوزیشن کو نہ بلانے کا شکوہ

کرتار پور راہداری کے حوالے سے اٹھایا گیا ایک قدم عمران خان کی اب تک کی کارکردگی پر بھاری ہے


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ کرتار پور سرحد کا کھلنا “گیم چینجر” ہے، سکھ برادری بھارت کی دسویں بڑی آبادی ہے، حکومت کے اس اقدام سے سرمایہ کاری میں بھی مثبت نتائج سامنے آنے کے امکانات ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام “ندیم ملک لائیو” میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کے حوالے سے اٹھایا گیا ایک قدم عمران خان کی اب تک کی کارکردگی پر بھاری ہے۔

عمران خان کی تقریرکو ایک اچھا لیکچر کہا جا سکتا ہے، احسن اقبال

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی تقریرکو ایک اچھا لیکچر کہا جا سکتا ہے لیکن ہم وزیر اعظم سے وہ باتیں سننا چاہتے تھے جن پر ان کے بقول وہ پچھلے 20 سالوں سے کام کر رہے تھے، انہوں نے اپنی تقریر میں ملک میں کسی ادارے کی تعمیر کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ اگر ملک میں معاشی ترقی نہیں ہوگی تو نوکریاں کہاں سے آئیں گی، حکومت اپنے ہی بیانیے کی یرغمال بنی ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیئے کہ پچھلی حکومت نے سی پیک کے حوالے سے جو اچھے اقدامات کیے ان کو سراہ سکیں، ملک بیرون ممالک سے پیسہ واپس لا کر نہیں چلائے جاتے،  یہ کام اتنا آسان نہیں ہے، تحریک انصاف کو سیاسی انتقام سے ہٹ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

حکومت ہر تنقید کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپنی ترجیحات واضح کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے ملک میں خوف کی فضا قائم کر دی ہے جس وجہ سے دفاتر میں ٹھیک طریقے سے کام بھی نہیں ہو رہے۔

سی پیک کی شفافیت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سے اس میں جتنے توانائی کے منصوبے ہیں وہ سب نیپرا سے منظور شدہ ہیں اس لیے سی پیک ،منصوبے کی شفافیت پر انگلی اٹھانا غلط ہے۔

100 دن میں ہمیں کچھ حاصل نہیں کرنا تھا، شاندانہ گلزار خان 

پروگرام میں موجود پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت شاندانہ گلزار خان نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت اپنے 100 روزہ ایجنڈے پر پورا تو نہیں اتر پائی نہ ہی ہم اپنا موازنہ چین، ملائشیا اور دیگر مملک سے کر رہے ہیں، مگر ہم نے اپنی پالیسیوں کو لے کر عوام کے سامنے جو ایک واضح سمت دینی تھی وہ دینے میں ہم ایک حد تک کامیاب ضرور ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 100 دن میں ہمیں کچھ حاصل نہیں کرنا تھا بلکہ یہ طے کرنا تھا کہ ہمارے مقاصد کیا ہیں اور ان کو کس طرح کامیابی کی طرف لے کر جایا جا سکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما نے کہا کہ کون سا ملک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آتا ہے؟ چین کے علاوہ کسی ملک نے پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کی، ملک کے مسائل زیادہ ہیں جبکہ ان کو حل کرنے کے لیے وقت بہت کم ہے۔

سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عوام کا حق ہے کہ انہیں سی پیک کے حوالے سے واضح معلومات فراہم کی جائیں لیکن گزشتہ حکومت کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہے۔

100 دنوں میں نتائج کی توقع نہیں رکھ سکتے، عارف حبیب

معروف صعنت کارعارف حبیب نے کہا کہ 100 دنوں کی جو باتیں تھیں ان پر اقدامات کیے گئے لیکن یہ اقدامات بہت تیزی سے نہیں سکے، 100 دنوں میں نتائج کی توقع نہیں رکھ سکتے.

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسد عمر بار بار کہتے ہیں کہ 12 ملین کا فرق پورا ہو چکا ہے، ہم جیسے لوگ تو ان کی بات پر اعتبار کر لیتے ہیں لیکن مارکیٹ دیکھنا چاہتی ہے کہ کیا یہ واقعی سچ ہے یا نہیں۔


متعلقہ خبریں