پی ٹی آئی کی آج کی تقریب کسی جلسے سے کم نہیں تھی، سائرہ افضل تارڑ

ہمارے بہت سے یوٹرن ہماری مجبوری تھے، صداقت علی عباسی


اسلام آباد: رہنما پاکستان مسلم لیگ نواز(ن) سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی آج ہونے والی سو روزہ ایجنڈے کے بارے میں تقریب کسی جلسے سے کم نہیں تھی۔

ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذولفقار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے یہ بھی کہا کہ آج بھی وزیرخزانہ اسد عمر نے اپنے بیان میں ایک بھی عوام دوست پالیسی کا تذکرہ نہیں کیا۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ آج سو روزہ ایجنڈے کی تقریب میں جن 18 نکات پر وزیراعظم نے بات کی ان میں سے ایک بھی ایسا نہیں ہے جس سے پاکستان کی عوام کے مسائل حل ہوں، بے سہارا اور فٹ پاتھ پر سونے والے لوگوں کے لیے بستر کی فراہمی اور ہیلتھ کارڈ کی فراہمی پر ایجنڈے بننے لگ گئے تو پاکستان کے مسائل کبھی بھی حل نہیں ہوں گے۔

رہنما ن لیگ کا حکومتی جماعت کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ آج کی تقریب میں پی ٹی آئی کو دراصل یہ بتانا تھا کہ انہوں نے سو روز میں کیا کارکردگی دکھائی، مگر آج بھی سب وزرا زرداری اور نواز چور کی ہی رٹ لگائے ہوئے تھے۔

رہنما ن لیگ نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ لوگ ہیلتھ پالیسی کر ہی نہیں سکتے۔ پودے لگانے کے منصوبے سے پاکستان کے مسائل حل نہیں ہونے والے ہیں۔ مسائل کا پتہ ہے مگر ان کا حل کس سمت میں ہو گا یہ عمران خان کی ٹیم کو بالکل نہیں پتہ۔

دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی صداقت علی عباسی نے پروگرام میں اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ سو دن ایجنڈے کا مطلب ہے اپنے لیے ایک سمت واضح کرنا، ہمارے بہت سے یوٹرن ہماری مجبوری تھے کیونکہ جو معاشی چیلنج تھا وہ حکومت کے لیے ایک بڑا مسئلہ تھا جو باقی تمام چیلینجز پر حاوی ہو گیا۔

تمام صوبوں بشمول پنجاب میں پولیس اصلاحات کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی نے کہا کہ پولیس اصلاحات پر آہستہ کام ہوا۔

صداقت علی عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت اپنا موازنہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کارکردگی کے ساتھ ہی کرے گی روس یا جرمنی کی حکومت سے نہیں۔

حکومتی جماعت کی حمایت میں موقف دیتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی بولے کہ اعظم خان سواتی کا جو غیرقانونی قبضہ کیس سامنے آیا ہے، وہ عمران خان کے دور کا نہیں، وہ قبضہ پرانا ہے، عمران خان کی کابینہ میں سے ایک بھی وزیر ان سو دنوں میں کرپشن مقدمات کی زد میں نہیں آیا۔

رہنما پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو ان کے مقدمات کو بھی قانونی طریقے سے ہی دیکھا جائے گا، احتساب سب کا یکساں ہو گا، تمام پی ٹی آئی رہنما خود احتسابی پر یقین رکھتے ہیں۔

صداقت علی عباسی نے کہا کہ کاش نوازشریف صاحب اور آصف زرداری کرپٹ نہ ہوتے تو وہ ایک اچھا نیب ادارہ بھی بنا دیتے۔

رہنما پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)، سینیٹر بہرامند تنگی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت اپنا موازنہ ن لیگ اور پی پی پی سے نہ ہی کرے تو مناسب ہے کیونکہ ہ لوگ کہتے تھے ہم ن لیگ اور پی پی پی سے مختلف اور بہت بہتر ہیں۔

رہنما پاکستان پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ موازنہ اس لیے بھی نہیں کر سکتے کیوںکہ یہ لوگ نئے پاکستان کی بنیاد مدینہ کی ریاست کے اصولوں کے مطابق تعمیر کرنے کی بات کرتے رہے ہیں۔

سینیٹر بہرامند تنگی کا وزیراعظم کے بیانات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بیرون ممالک جا کر سب پر کرپشن کے الزامات کا رونا رونے والے لوگوں کو کیا علیمہ خان کے کرپشن کیسز کا نہیں پتا۔

رہنما پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ بچے بچے کو پتہ تھا کہ الیکشن کے بعد اگر پی ٹی آئی حکومت سنبھالتی ہے تو وزیر خزانہ اسد عمر ہی ہوں گے لیکن انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بھی اور آج کی غیرسنجیدہ تقریر سے بھی سب کو مایوس کیا۔


متعلقہ خبریں