حملے کہاں ہوں گے یہ نہیں پتا تھا، وزیراعظم



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی قونصل خانے اور اورکزئی میں ہونے والے حملے سرپرائز نہیں، پیشگی اطلاع تھی کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن حملے کہاں ہوں گے یہ نہیں پتا تھا۔

وزیراعظم نے چینی قونصلیٹ پر حملوں کو بد امنی پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو باہر سے مدد مل رہی ہے اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والی طاقتوں کو چین سے معاہدوں کاخوف تھا۔

عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ حملہ ان عناصر نے کیا جو پاکستان کی خوشحالی کے خلاف ہے، چینی قونصل خانے پر حملہ پاک چین بے مثال معاہدوں کا ردعمل ہے اور اس کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو خوف زدہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آور سی پیک منصوبے کو ناکام بنانا چاہتے ہیں لیکن کوئی شک میں نہ رہے ہم دہشت گردوں کو ہر حال میں کچل دیں گے۔

دہشتگردوں کو روکتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کےخلاف کسی کی قربانیاں پاکستان سے زیادہ نہیں ہم ملک کو غیرمستحکم کرنے والوں کے پیچھے جائیں گے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے بھی دہشت گرد حملہ ناکام بنانے پر پولیس کی تعریف کی ہے۔ آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے اور پولیس دہشت گردی میں ہر اول دستہ ہے ہم شہدائے پولیس کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں واقعی چینی سفارت خانے نے باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ کراچی قونصلیٹ کا عملہ بالکل محفوظ ہے اور پاک چین دوستی کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یقین ہے پاکستان چینی اداروں اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہم پاک فوج اور پولیس کے بروقت ایکشن کو سراہتے ہیں۔

چینی سفارتخانے نے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔

امریکہ اور بھارت کی جانب سے بھی چینی قونصلیٹ پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

بھارت وزارت خارجہ کی جانب سے آنے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی پر تشدد کارروائیوں کی کوئی جواز نہیں۔

یاد رہے کہ جمعہ کی صبح کراچی میں دہشت گردوں نے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد شہید ہوگئے تھے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے میں سی فور دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جو کہ آئی ای ڈیز میں پایا گیا ہے اور آئی ای ڈیز مقامی طور پر تیار کی گئی تھیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے زیراستعمال گاڑی 2006 ماڈل کی ہے اور حیدرعباس زیدی نامی شخص کےنام رجسٹرڈ ہے جو چھ سال قبل مرچکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی جس کےنام درج ہے ناظم آباد میں اس کے گھرچھاپہ بھی مارا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں