بھکر: قطر کے شہزادہ شیخ محمد بن خلیفہ شاہی خاندان کے قافلے کے ہمراہ تلور کا شکار کرنے بھکر پہنچ گئے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق قافلے میں قطری شاہی خاندان کے دس افراد شامل ہیں جن کے قیام کے لیے ماہنی تھل میں خیمہ بستی قائم کر دی گئی ہے۔
قطری شہزادوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ شکار کے دوران درجنوں گاڑیوں کے قافلے کسانوں کی فصلیں تباہ کر رہے ہیں۔ ایک متاثرہ کسان نے ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تلور کے شکار پر پابندی کے باوجود قطری شہزادے ہماری فصلیں تباہ کر رہے ہیں۔
متاثرہ کسان کا کہنا تھا کہ ہمیں فصلوں کے نقصان کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا۔
واضح رہے وزیر اعظم عمران خان سابقہ دور حکومت میں قطری شاہی خاندان کے تلور کے شکار پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں۔ دسمبر 2016 میں وفاقی حکومت کی جانب اجازت کے باوجود عمران خان نے قطری شہزادوں کو اس نایاب پرندے کے شکار کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
I am going to speak to the KP CM not to allow anyone to hunt Houbara Bustards in KP as it is a protected bird and hunting them is illegal.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 11, 2016
تلور نامی پرندے سردیوں کے موسم میں دوسرے ممالک سے ہزاروں کی تعداد میں ہجرت کر کے پاکستان کے مختلف علاقوں میں آتے ہیں۔ پاکستان میں عام طورپر یہ پرندہ پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اور ریگستانی علاقوں میں پایا جاتا ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں یہ پرندے ڈیرہ اسمعیل خان اور کوہاٹ کے علاقوں میں رہائش اختیار کرتے ہیں۔
قطری خاندان کے شہزادے ہر سال تلور نامی پرندے کے شکار کے لیے پاکستان آتے ہیں۔ قطری شہزادوں کو شکار کے لیے حکومت کی جانب سے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا جاتا ہے۔
2014 میں اس ضمن میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ایک سعودی شاہی خاندان کے شہزادے نے اپنے 21 روزہ قیام کے دوران دو پزار سے زائد پرندوں کا شکار کیا تھا۔