کیویز کیخلاف جیتا ہوا میچ ہارنے پر سرفراز مایوس


کیویز کے ہاتھوں پاکستان کو عبرت ناک شکست کے بعد قومی ٹیم کے کپتان سرفراز نے شکست کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوپننگ پارٹنرشپ کی اشد ضرورت تھی مگر کوئی بھی اوپننگ بیٹسمین کریس پر کھڑا نہ ہو سکا، بلے بازوں کو وکٹ پر تھوڑا وقت دینا چاہیے تھا۔

میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابتدائی وکٹوں کے جلد گرنے کے بعد اسد شفیق اوراظہر علی نے اچھی پارٹرنشپ لگائی مگر اسد شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد سے جس طرح ہماری بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اس کا بے حد افسوس ہے ۔

سرفراز کا کہنا تھا کہ آج میچ میں نیوزی لینڈ کے بولر اعجاز پٹیل نے اچھی باولنگ کروائی جبکہ ہمیں لگ رہا تھا کہ میچ ہاتھ میں ہے لیکن اس کے بعد جس انداز میں وکٹیں گرنا شروع ہوئی وہ مایوس کن تھا ۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ ہارنے پر بہت مایوسی ہوئی ہے، بلے بازوں کو وکٹ پر تھوڑا وقت دینا چاہیے تھا اور لمبی اننگ کھیلنی چاہیے تھی، کوشش کریں گے غلطیوں کو نہ دہرائیں۔

اس موقع پرکیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ بلاشبہ یہ ایک بہترین ٹیسٹ میچ تھا جس میں کامیابی حاصل کر کے بے حد خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے تھے کہ یہ وکٹ بیٹنگ کے لئے آسان نہیں تھی، پچ پر اچھا خاصہ ٹرن موجود تھا جس کا فائدہ اسپنرز نے اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم نے اس میچ میں بہت سے غلطیاں کی، ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کی غلطی سے متعلق ٹیم میٹنگ میں بات کرگے گی۔

آج تمام کھلاڑیوں نے جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے کرکٹ کھیلی جس سے فائدہ ہوا۔ انہوں نے نیل ویگنر اوراعجاز پٹیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کیا جس طرح دونوں باولز نے لگاتار 20 اوورز کروائے وہ قابل تحسین ہے۔

میچ کے بہترین کھلاڑی اعجاز پٹیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ ہدف بہت زیادہ نہیں تاہم ٹیم نے ایک پلان کے تحت پاکستان پر دباؤ ڈالے رکھا جس کا فائدہ ہوا۔

انہوں نے کہا ہم یہ جانتے ہیں پاکستانی بیٹس مین سپن بولنگ کو اچھا کھیلتے ہیں ،تاہم ان پر دباؤ ڈال کر وکٹ حاصل کرنے میں کامیابی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اچھی کارکردگی کا سارا کریڈٹ ٹیم مینجمنٹ کو جاتا ہے جنہوں نے میری حوصلہ افزائی کی اور پاکستان جیسی چیلنجنگ ٹیم کے خلاف ڈیبیو کرنے کا موقع فراہم کیا۔


متعلقہ خبریں