آئی ایم ایف کا بجلی کی قیمتیں بڑھانے، سبسڈی ختم کر نے کا مطالبہ


اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاور سیکٹر میں تبدیلیوں کا چار سالہ منصوبہ نیپرا کو دے دیا جس میں حکومت سے  بجلی مہنگی کرنے اور پاور سیکٹر کی سبسڈی ختم کرنے کا کہا گیا ہے۔

آئی ایم ایف کا وفد گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی بیل آؤٹ پیکج کی درخواست پر پاکستانی حکام سے  مذاکرات میں مصروف ہے۔ بیل آؤ ٹ کے تحت  قرضے کے  شرائط پر مذاکرات کا عمل جاری ہے۔

آج آئی ایم ایف کا وفد ہیرالڈ فنگر کی سربراہی میں نیپرا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد پہنچا جہاں ان کی چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے ملاقات ہوئی،  جب کہ اس موقع پر نیپرا کے مختلف شعبوں کے سربراہان بھی موجود ہیں۔

ملاقات کے دوران آئی ایم وفد کو پاور سیکٹر کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔ وفد کو بجلی کے جنریشن،  ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے شعبوں کی کارکردگی سے آگاہ کیا گیا۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد نے پاور سیکٹر میں اصلاحات کا چار سالہ منصوبہ نیپرا حکام کے حوالہ کیا۔ پلان کے تحت پاکستان کو بجلی کی قیمتیں بڑھانا ہو گا اور پاور سیکٹر کو دی جانے والی سبسڈی بھی ختم کرنا ہوگی۔

آئی ایم ایف کا وفد 6 نومبر کو اسلام آباد پہنچا اور 7 سے 9 نومبر کے درمیان پاکستان اور آئی ایم ایف وفد کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوئے جس کے دوران معیشت کے مختلف شعبوں کی کارکردگی کا ڈیٹا پیش کیا گیا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات 20 نومبر تک جاری رہیں گے، بیرونی ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کے لیے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر تک کی درخواست کی جاسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں