اتحادیوں سے کوئی اختلاف نہیں ہے، گورنر پنجاب

مسلم لیگ ق نے وزیر اعظم کو اپنا پیغام پہنچانے کے لیے ویڈیو لیک کی، ذرائع



لاہور/فیصل آباد: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ میرا اتحادیوں کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے جب کہ پنجاب میں ایک وزیر اعلیٰ ہے اور وہی طاقت کا مرکز بھی ہے۔

گورنر پنجاب نے فیصل آباد میں جیل کے دورے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری برادران سے ہمارے تعلقات بہتر ہیں اور ہمیں اپنے اتحادیوں سے کوئی اختلاف نہیں ہے جب کہ خاندان کے افراد کی آپس میں باتیں ہوتی رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتیں ایک خاندان کی طرح ہیں تاہم ہم اتحادیوں کے گلے شکوے دور کر دیں گے۔

گزشتہ روز مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ اور طارق بشیر چیمہ کی تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے ملاقات کی ویڈیو لیک ہوئی تھی جس میں چوہدری محمد سرور کی پنجاب حکومت میں مداخلت کی شکایت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے اپنی اہمیت منوانے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کو لیک ویڈیو کے ذریعے پیغام بھجوایا ہے اور مسلم لیگ ق کی جانب سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جہانگیر ترین کا کندھا استعمال کر کے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے ویڈیو لیک کی گئی ہے۔

ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ اور مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ پر کیمرہ فوکس کیا گیا ہے اور منصوبہ بندی کے تحت جہانگیر ترین کی گفتگو کا مختصر حصہ ہی ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کو گلہ ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور پنجاب حکومت کے معاملات میں دخل اندازی کرتے ہیں جب کہ چوہدری پرویز الہیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اپنے مطابق چلانا چاہتے ہیں۔

مسلم لیگ ق کو شکایت ہے کہ چوہدری محمد سرور جنوبی پنجاب صوبہ کمیٹی کے مجوزہ سربراہ طاہر بشیر چیمہ کے تقرر کے سخت خلاف ہیں اور اسی لیے مسلم لیگ ق نے سینیٹ کے ضمنی انتخاب سے قبل حکومت کو دباؤ میں لانے کے لیے دانستہ طور پر ویڈیو جاری کروائی ہے۔

مسلم لیگ ق کی جانب سے گورنر پنجاب کو پس منظر میں دھکیلنے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ اس طرح چوہدری محمد سرور کچھ عرصے کے لیے پنجاب حکومت کے معاملات سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں