’پلازوں میں خود آگ نہیں لگتی ثبوتوں کو لگائی جاتی ہے‘


ڈائریکٹر جنرل قومی احتساب بیورو (نیب) سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ عدالتی کارروائی سنی سنائی بات پر نہیں چلتی اور وہ مکمل ثبوت لے کر عدالت میں پیش کریں کے۔

شہزاد سلیم کا کہنا تھا وائٹ کالر کرائم میں ثبوت و شواہد اکٹھے کرنا مشکل ہے، اس وقت نیب توانائی سیکٹر پر بھی کام کر رہا ہے، کافی حد تک تحقیق کر لی گئی ہے۔

ڈی جی نیب کے مطابق کاغذات میں جو پیراگان کے مالکان کے نام لکھے گئے وہ حقیقی مالک نہیں ہیں، اس بات کے شواہد جلد عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو آشیانہ کیس میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج ہیں، ان میں آمدنی سے زائد اثاثے اور کرپشن کے علاوہ طاقت اور عہدے کے غلط استعمال سے متعلق مقدمات بھی شامل ہیں۔

شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ اتنی احتیاط برتنے کے باوجود نیب کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ پگڑیاں اچھالتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عہدے کا غلط استعمال کیا، سابق وزیراعلیٰ کا کیس نومبر کے آخر تک منطقی انجام تک پہنچ جائے گا۔

ڈی جی نیب لاہور نے بتایا کہ بغیر ثبوتوں کے کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا جاتا، عہدے کے غلط استعمال سے بہت کچھ کمایا گیا، شہبازشریف سے پوچھا اثاثوں کی تفصلات بتائیں تو جواب ملا کہ بیٹے سے پوچھیں، بیٹے سے پوچھا تو انہوں نے درست اطلاعات نہیں دیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پلازوں میں آگ نہیں لگتی ثبوتوں کو آگ لگائی جاتی ہے، احد چیمہ نے کہا کہ اگر کرپشن ختم کرنی ہے تو توانائی کے سیکٹر میں جائیں، اس لیے اب اس شعبے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

سلیم شہزاد نے کہا کہ چیئرمین نیب نےخواجہ برادران کےوارنٹ گرفتاری جاری کردئیے، سعدرفیق اور سلمان رفیق کو عدالت میں ہی گرفتارکریں گے۔

پروگرام کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری کا کہنا تھا کے رائے سب کی ہوتی ہے تاہم جو لوگ کھلے عام ریاست اور ریاست کے احساس اداروں کے خلاف بات کرتے ہیں وہاں آزادی رائے کی حد ختم ہوجاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پیپلز پارٹی کے پاس حکومت کی جانب سے بات چیت کے لیے وفد آیا تو حکومت اس بات پر قائم رہی کہ قانون اور عدل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ہم نے بھی حکومت کی اس بات کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود ملک دھرنوں کی وجہ سے بند رہا اور حکومت کے کیے گئے دعوے پورے نہ ہوئے۔


متعلقہ خبریں