واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این کے معروف رپورٹر جم اکوسٹا کا ’میڈیا پاس‘ معطل کر دیا۔
بدھ کے روز ہوئی پریس کانفرنس کے دوران سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کے امریکہ میں مقیم مہاجرین کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برہم ہوگئے اور ان سے مائیک واپس لینے کا حکم دے دیا۔
امریکی صدر کے حکم کے فوری بعد وائٹ ہاؤس میں اپنی ڈیوٹی پر مقیم خاتون رپورٹر سے مائیک لینے آئی جس پر جم اکوسٹا نے ان کو مائیک دینے سے معذرت کی اور اپنی بات جاری رکھی۔
جم اکوسٹا کے خاتون کو مائیک نا دینے کے ردعمل پر امریکی صدرمزید بھڑک گئے اور جم اکوسٹا کو خوب ڈانٹ سنائی، ڈونلڈ ٹرمپ نے جم اکوسٹا کو ایک نہایت بدتمیز شخص قرار دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سی این این کے پاس جم اکوسٹا جیسا رپورٹر ہونا ادارے کے لیے شرمندگی کا مقام ہے۔
Here is a video of the interaction for the world to see: pic.twitter.com/us8u5TWzDz
— CNN Communications (@CNNPR) November 8, 2018
بدھ کے روز ہوئی اس پریس کانفرنس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سی این این کے رپورٹر کا وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کے لیے استعمال ہونے والا ‘پریس پاس‘ معطل کر دیا گیا۔
امریکی صدر کی پریس کانفرنس کے کچھ گھنٹوں بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے ٹوئٹر پر جم اکوسٹا کے خلاف پوسٹ لگائی جس میں انہوں نے جم اکوسٹا کی وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والی خاتون سے بدتمیزی کرنے پر غصے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آذادی صحافت کے قائل ہیں اور تنقیدی سوالات برداشت کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، مگر کسی خاتون کے ساتھ ہوئی بدتمیزی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
President Trump believes in a free press and expects and welcomes tough questions of him and his Administration. We will, however, never tolerate a reporter placing his hands on a young woman just trying to do her job as a White House intern…
— Sarah Sanders (@PressSec) November 8, 2018
سی این این کے صحافی جم اکوسٹا نے وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کی ٹوئٹ کی وضاحت کے لیے مختصر الفاظ کا استعمال کیا ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک جھوٹ ہے‘۔
This is a lie. https://t.co/FastFfWych
— Jim Acosta (@Acosta) November 8, 2018