اراکین میں ہنگامہ آرائی،قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی

  • موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا خطرہ ہے، وفاقی وزیر پیٹرولیم کا قومی اسمبلی میں خطاب 
  • دھرنے والی قوتیں وہی ہیں جن کے پارٹی ٹکٹس کے لیے انٹرویوز کیے گئے، رانا ثنا اللہ
  • زینب قتل کیس کے بعد بھی ایسے واقعات ہوئے، شیریں مزاری

اسلام آباد: اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس  کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ اسپیکر کی جانب سے اراکین میں ہاتھا پائی کے باعث اجلاس ملتوی کیا گیا۔

اجلاس میں لفظ نیازی کے استعمال پر جھگڑا شروع ہوا۔ رکن قومی اسمبلی سید رفیع اللہ اور سردار محمد خان لغاری کے درمیان پہلے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور پھر دونوں ارکان نے ہاتھا پائی کی کوشش کی جس پر اسپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کی ایوان میں آمد پر لیگی اراکین نے شہباز شریف کے حق میں نعرے بازی شروع کردی تھی۔

اجلاس میں وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ کسی سے زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔

اجلاس میں راجن پور میں ڈاکٹر بہنوں کی زبر دستی شادی کروانے کے فیصلے کو روک دیا گیا جبکہ رشتہ نہ دینے پر زمین ہتھیانے کے جرگے کے فیصلے کو بھی روک دیا گیا۔

زینب قتل کیس کے بعد بھی 11 مزید ایسے واقعات رونما ہوئے، انکشاف

کم عمر بچوں سے جنسی زیادتی کے واقعات کے حوالے سے وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں رپورٹ پیش کی جس کے مطابق زینب قتل کیس کے بعد بھی مزید 11 ایسے واقعات ہوئے۔

جس پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ وہ مجرم عمران علی کو سر عام پھانسی نا دینے کے فیصلے سے متفق ہیں تاہم اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ حقیقت سے دور ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتے واقعات کا ذکر شیریں مزاری نے کیا، در حقیقت بچوں سے جنسی زیادتی کے اس سے کئی زیادہ واقعات رونما ہوئے۔

جواب در جواب میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ وہ نفیسہ شاہ کی بات سے اتفاق کرتی ہیں تاہم یہ ڈیٹا صوبوں سے ملنے والی رپورٹس سے لیا گیا ہے۔

موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا خطرہ

دوسری جانب اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم نے موسم سرما کے باعث گیس کی لوڈشیڈنگ کے خطرے سے آگاہ کر دیا۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم  غلام سرور خان  بتایا کہ سردیوں میں گیس کی طلب دگنی ہو جائے گی جس کے باعث  گیس کی قلت ہوگی اور لوڈشیڈنگ کرنا پڑے گی۔

رانا ثنا اللہ کی حکومت پر تنقید

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور ایم این اے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنے والے لوگ وہی ہیں جنہیں لاہور سے مریم نواز کے خلاف الیکن لڑایا گیا۔ انہوں نے حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والی قوتیں وہی ہیں جن کے پارٹی ٹکٹس کے لیے انٹرویوز کیے گئے، پھر ان لوگوں کو بنی گالہ لا کر پٹے پہنائے گے اور کہا گیا پٹے نہ پہنے تو تمھار حشر نشر کریں گے۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کی شہباز شریف کی ایوان میں آمد پر لیگی اراکین نے نعرے لگا کر خوش آمدید کیا۔

یہ روش پہلے ڈالی گئی تھی جب فیض آباد میں مظاہرہین سے معاہدہ، وزیر مذہبی امور نور الحق قادری

وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ سپریم کورٹ کے آسیہ مسیح کیس کے فیصلے میں حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین سے معاہدہ پہلا واقعہ نہیں ہے اور یہ روش پہلے ڈالی گئی تھی جب فیض آباد میں مظاہرہین سے معاہدہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے معاہدے کے لیے تین ہفتے لگائے تھے جبکہ موجودہ حکومت  کو تین دن لگے یہ کام کرنے میں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پہلے وزرا کے استعفے پیش کیے گئے اس بار وزرا کے استعفے پیش نہیں ہوئے۔

وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ نظرثانی اپیل مظاہرین کا حق ہے اور حکومت مزاحمت نہیں کرے گی۔ نور الحق قادری نے کہا کہ آسیہ مسیح کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے طریقہ کار موجود ہے۔


متعلقہ خبریں