کراچی: تھر کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز مٹھی میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید چار بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق رواں ماہ کے آغاز سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد سات ہوگئی ہے۔ ہفتے کے روز ہلاک ہونے والے بچوں میں غلام اور امتیاز کے دو نومولود، تین روز کی کویتا دخترنول اور مگھو کا پانچ روز کا بچہ شامل ہیں۔
تھرپارکر میں قحط کے ڈیرے ہیں وہاں غذائی قلت اور وبائی امراض کے شکار بچوں کو موت نے گھیرلیا ہے۔
سول اسپتال میں اس وقت 70 سے زائد بچے زیرعلاج ہیں۔ بچوں کے لیے بیڈ کم پڑ گئے ہیں۔ ہربیڈ پر تین، تین بچوں کو رکھا گیا ہے۔
تھرپارکرمیں سندھ حکومت کی جانب سے حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے راشن کی تقسیم بھی جاری ہے۔
راشن کی تقسیم کے لیے سندھ حکومت نے فی کس خاتون کو 4500 روپے کا راشن دینے کا اعلان کیا ہے اور اس وقت دو ہزار کا راشن دیا جا رہا ہے جس میں بھی سینکڑوں خواتین کے نام درج نہیں ہیں۔
اسپتال میں بدانتظامی کے باعث عملہ اور خواتین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔