مولانا سمیع الحق کی ہلاکت بڑا نقصان ہے، نور الحق قادری


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ حکومت نے مظاہرین سے مذاکرات میں آسیہ بی بی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ایک طرف ملک میں تین روز سے جاری احتجاج کے باعث افراتفری کا عالم رہا تو دوسری جانب مولانا سمیع الحق کی ہلاکت کی خبرنے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا کا کئی مذہبی طبقوں اور گروہوں سے تعلق تھا۔ ان کی شہادت بہت بڑا نقصان ہے جس کا اثر ملکی صورتحال پر ہو گا لیکن مولانا کا اپنا رویہ بھی میانہ روی کا ہی تھا اسی لیے امید ہے کہ ان کے پیرو کاروں کی جانب سے امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  اس وقت ملک میں عدم تحفظ  اور انتشار کی صورتحال ہے اور ایسے موقع پر صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔

آج کے افسوس ناک واقعہ کے بعد حکومت کو سیکیورٹی کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہیے، مولانا فضل الرحمن

پروگرام میں موجود سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی سمیع الحق کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سمیع الحق کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کےشریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پرعوام پرامن رہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کرے۔

پروگرام کے دوسرے مہمان قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع معتدل سیاست کرتے تھے اور ان کے جانے سے جو خلا پیدا ہوا وہ کبھی پر نہیں ہوگا۔

موجودہ حالات اورآسیہ بی بی کیس کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ حکومت کو معتدل ہونا چاہیے اورحکومت اپوزیشن کے ساتھ موثر تعلقات قائم کرے کیونکہ یہ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔

صحافی طاہرخان کا کہنا تھا کہ مولانا مذہبی و سیاسی رہنما تھے جن کے مزاج میں روایتی پہلو نہیں تھے کیونکہ وہ ایک متوازن شخصیت کے مالک تھے۔

بریگیڈئیر (ر) سعد محمد کا کہنا تھا کہ مولانا کی کمی سے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں خلا پیدا ہوگا کیونکہ انہوں نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا۔


متعلقہ خبریں