غیر قانونی سگریٹ تجارت میں ملوث تمام افراد کے خلاف بلاتفریق پورے ملک میں سخت کریک ڈاؤن کی سفارش

سگریٹ

اسلام آباد (شہزاد پراچہ ) ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں نے کم ٹیکسز ادا کرنے کے حوالے سے تھنک ٹینک کی رپورٹ مسترد  کر دی۔

میڈیا کو خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ چھ سال پہلے کی لوکل سگریٹ انڈسٹری کے مالکان کے زیر اثر مختلف رپورٹوں کو اب 2024 میں دوبارہ شائع کر کے جھوٹا پروپگنڈا کرنا کسی خاص ایجنڈے کی تکمیل ہے۔

سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی ججز انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر

بریفنگ میں اسلام آبادکے ایک تھنک ٹینک کی جانب سے پیش کیے جانے والے گمراہ کن اعدادو شمار پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور تفصیل سے بتایا گیا کہ رپورٹ میں جان بوجھ کر اصل حقائق سے توجہ ہٹانے کے لئے ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں پر567ارب روپے کم ٹیکس وصولی کا الزام لگایا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اصل حقائق اس سے مختلف ہیں۔ رپورٹ میں 567ارب روپے کل دس سال کے عرصہ کے اعداوشمار کے مطابق کیلکولیٹ کیے گئے ہیں۔

جبکہ اس وقت مقامی سگریٹ انڈسٹری 300 ارب روپے سالانہ کا ٹیکس چوری کر کے حکومتی خزانے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔

رپورٹ میں جان بوجھ کر ملک میں غیر قانونی سگریٹ تجارت کے انتہائی کم بتایا گیا ہے جس کا مقصد کسی خاص لابی کے مفادات کا تحفظ ہے۔2016میں سگریٹ انڈسٹری سے ٹیکس وصولی میں شدید کمی واقع ہوئی تھی جس پر 2017میں حکومت نے سگریٹ سیکٹر میں تین ٹئیر ٹیکس سٹرکچر کا نافذ کا تھا، جس کے بعد ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا تھا۔

گوجرانوالہ : سانحہ 9 مئی مقدمات میں 51 ملزمان کو 5، 5 سال قید سنا دی گئی

دوسری جانب قانونی تمباکو انڈسٹری ہر طرح کے عائد ٹیکسز اور ڈیوٹیز قوانین کے عین مطابق مقررہ مدت کے اندر حکومتی خزانے میں تواتر سے جمع کرواتی ہے۔

اس رپورٹ میں دیے گئے اعدادو شمارکے قطعی برخلاف، قانونی تمباکو انڈسٹری نے مالی سال 2021/22 میں 148ارب جبکہ مالی سال 2022/23میں 173ارب روپے ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی مد میں حکومت پاکستان کے خزانے میں جمع کروائیں۔


متعلقہ خبریں