شہباز شریف کی گرفتاری: سیاسی رہنماؤں کا ردعمل


جہلم: وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چوہدری کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کے بعد مزید بڑی گرفتاریاں بھی ہونے والی ہیں کیونکہ کرپشن کے خلاف ہماری زیروٹالرنس کی پالیسی ہے۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کھیوڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ابھی مزید آگے بڑھے گا۔

وزیراطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ شہبازشریف کے خلاف نیب مقدمات ان کے اپنے دور میں قائم ہوئے اور نگران حکومت کے دور میں بھی یہ مقدمات چلتے رہے۔ اب نیب نے ان مقدمات میں تفتیش میں تبدیل کرکے گرفتاری کی ہے۔ نیب ایک آزادادارہ ہے، شہبازشریف کی گرفتاری بڑا قدم ہے۔ کرپشن کے مقدمات میں ملوث دیگر افراد بھی گرفتار ہونے چاہئیں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کےسینئر رہنما سعید غنی کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی شہباز شریف کی گرفتاری پر بیان نے نیب کو متنازع بنا دیا ہے، گرفتاری کا خود شہباز شریف کو فائدہ ہوگا، نیب کا قانون انصاف کے تقاضوں کے برخلاف ہے۔

اسی مناسبت سے بات کرتے ہوئے سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ شریف فیملی کو اس موقع کا مزا چکھنے کا موقع اب ملا ہے، نیب کی سب بڑی ناکامی نواز شریف کا کیس ہے، دیگر کیسز کا بھی یہی حال ہوا تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔

حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شدید ردعمل میں سعید غنی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو اس طرح گرفتار کیا جانا مناسب نہیں، شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا، کچھ سال قبل سابق وزیراعظم پاکستان اور رہنما پی پی پی یوسف رضا گیلانی کی نیب کو ختم کرنے کی بات درست تھی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ شہباز شریف کی گرفتاری پر محتاط رد عمل دیتے ہوئے سرگودھا میں چیئرمن پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ توقع کرتے ہیں کہ شہباز شریف کے ساتھ انصاف ہوگا، ہمارے ساتھ تو احتساب کے نام پر انتقام ہوتا رہا، ہم نہیں چاہتے کہ کسی اور کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جائے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی مولانا سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہونا چاہیے،  قرض معاف کرنے والوں اور پیسے منتقل کرنے والوں کا محاسبہ قوم کا مطالبہ ہے۔

مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک کا شہباز شریف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ محب وطن انسان اور اتنے بڑے سیاسی لیڈر کو گرفتار کرنا ٹھیک نہیں ہے،  اتنی بڑی ہستی جس نے ملک و قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا کو ایسے ذلیل کرنا زیادتی ہے، شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف آئینی و قانونی حدود میں رہ کر احتجاج کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت کے بغیر قائد حزب اختلاف کی گرفتاری خلاف قانون ہے، عوامی خدمت گاروں کو محض سیاسی مخالف ہونے پر عبرت کا نشان بنانے کی روش پہلے بھی ملک و قوم کا نقصان کرچکی ہے، چین، ترکی سمیت جس کو ساری دنیا نے شاباش دی، اس کی مثال دی، نیب نے اسے گرفتار کرلیا۔

حکومتی جماعت پر طنز کرتے ہوئے پارلیمانی پارٹی  ممبران کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کے استعمال کی بدقسمت تاریخ ایک بار پھر دہرائی جارہی ہے۔ضمنی الیکشن کے موقع پر گرفتاری سے ثابت ہو گیا کہ پی ٹی آئی حکومت مسلم لیگ ن سے کتنی خوفزدہ ہے۔ سیاستدانوں کو کرپشن کی ایک برائی بنا کر پیش کرنا ملک دشمنی ہے۔ ملک کو اس کا نقصان ہورہا ہے۔ مسلم لیگ ن کے لیے یہ ہتھکنڈے نئے نہیں۔ ایسی چیرہ دستیوں سے مسلم لیگ ن کے شیروں کے حوصلےاور جذبے مزید بڑھتے ہیں۔

پارٹی ممبران نے اسی مناسبت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن تمام صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور قائدین کی مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیاجائے گا۔

لاہور میں رہنما ن لیگ اور رکن صوبائی اسمبلی عظمٰی بخاری کا شہباز شریف کی گرفتاری میں موقف دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ 25 جولائی 2018 کا اسکرپت ہے، شہباز شریف کی گرفتاری غیر قانونی ہے، صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں بلایا لیکن گرفتاری آشیانہ اقبال کیس میں ہوئی،

انہوں نے کہا کہ رانا مشہود کا بیان غیر اہم تھا، شاید گرفتاری کا اس سے تعلق نہیں، عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ سعد رفیق کو بھی گرفتار کیا گیا تو اچنبھے کی بات نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں