اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری پر کہا ہے کہ پچھلے کئی دنوں سے اپوزیشن کی جانب سے کیے جانے والے بلند دعوے اور کچھ میڈیا کے سنسنی خیر تجزیے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پچھلے سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت کو 29 ووٹ زیادہ ملے تھے جب کہ اس سال بڑھ کر 41 ہو گئے ہیں۔
پٹرول کی قیمت میں اضافہ،فیصلے میں شامل نہیں: اسد عمر
پچھلے کئی دن سے اپوزیشن کی کیے جانے والے بلند دعوے، کچھ میڈیا کےسنسنی خیز تجزیے اور نتیجہ یہ نکلا کے پچھلے سال کے بجٹ کی حکومت کی 29 ووٹ کی اکثریت اس سال بڑھ کر 41 ہو گئی. تمام ساتھیوں اور خصوصی طور پر تحریک انصاف کے ورکرز کو مبارک.
— Asad Umar (@Asad_Umar) June 29, 2020
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نے یہ بات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں کہی ہے۔
کرپٹ مافیا کا شور عمران خان کا کیا بگاڑے گا؟ بابر اعوان
بجٹ کی منظوری پر اسد عمر نے تمام ساتھیوں اور خصوصی طورپر پی ٹی آئی کے ورکرز کو بھی مبارکباد دی ہے۔
پچھلے سال 29 ووٹ، اِس سال بجٹ 41 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور ہوا۔ تاریخ کی سب سے لمبی بجٹ ڈیبیٹ، مگر اپوزیشن کے غبارے سے ہَوا نکل گئی۔ پی پی نے فنانس آیکٹ تقریر میں ن لیگ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔
— Babar Awan (@BabarAwanPK) June 29, 2020
وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے بجٹ کی منظوری پر اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا ہے کہ پچھلے سال 29 ووٹ، اس سال بجٹ 41 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے بجٹ منظور ہوا ہے۔
ممتاز قانون دان بابر اعوان نے کہا اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تاریخ کی سب سے لمبی بجٹ ڈیبیٹ، مگر اپوزیشن کے غبارے سے ہوا نکل گئی۔
قومی اسمبلی میں نئے مالی سال کا بجٹ منظور
پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ پی پی نے فنانس ایکٹ تقریر میں ن لیگ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا ہے۔