ٹرمپ کا دورہ : دہلی میں پر تشدد مظاہرے، 7 افراد ہلاک

فائل فوٹو


دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دہلی آمد پر بھارتی دارالحکومت میدان جنگ بن گیا اور پر تشدد مظاہروں سے پولیس اہلکار سمیت7 افراد ہلاک جب کہ 150 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بے جے پی کے شدت پسندوں نے متنازع قانون شہریت کے خلاف پر امن احتجاج کرنے والوں پر دھاوا بولا اورمسلمانوں کی املاک کو آگ لگا دی۔

پولیس نے حالات کنٹرول کرنے کیلئے شمال مشرق دلی کے دس اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جعفرآباد، موج پور، سلیم پور اور چاند باغ سے تشدد اور ہنگاموں کی اطلاعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا دورہ بھارت: ’پاکستان سے بہت اچھے تعلقات ہیں‘

 فسادات کا آغاز دہلی کے علاقے موج پور میں قانونِ شہریت کے خلاف خواتین کے احتجاج پر حملے سے ہوا اور مقامی پولیس بھی شدت پسند بلوائیوں کے ساتھ مظاہرین پر پتھراو کرتی رہی۔

دہلی میں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں جب کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے پولیس کے ساتھ مل کر مظاہرین پر تشدد کیا، مسلمانوں کے مکانات، دکانیں اور گاڑیاں جلا دی گئی ہیں۔

دیکھتے ہی دیکھتے دہلی کے شمالی مشرقی علاقوں میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ بی جے پی کے شرپسندوں نے مسلمانوں درجنوں دکانیں، مکانات، گاڑیاں اور کئی پیٹرول پمپس کو نذرآتش کر دیا ہے۔

 

مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس نے بی جے پی کے حامیوں کو کھلی چھٹی دی رکھی ہے جبکہ مودی مخالف مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال کیا جارہا ہے۔

حالات قابو کرنے میں ناکامی کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دہلی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔  ہجوم کو بھڑکانے پر بی جے پی کے رہنما کپل مشرا کے خلاف دو شکایات درج کی گئی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں