لاہور: پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے تحت دیہاتوں میں ہر موضع کی سطح پر ایک پنچائیت بنائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹرشہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا ہے کہ پنجاب میں 3281 یونین کونسلز کی جگہ 22000 ولیج کونسلز بنائی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ نئے نظام میں ہر گاؤں کی سطح پر الیکشن ہوگا جس کے بعد 22000 ولیج کونسلز وجود میں آئیں گی اور لوگ اپنے فیصلے خود کریں گے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ نئے نظام سے قبل ضلع کونسلز ہوتی تھیں لیکن نئے نظام میں لاہور کے علاوہ پنجاب کے 35 اضلاع میں ضلع کونسلز ختم کر کے الیکشن کے ذریعے تحصیل کونسلز بنائی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں 138 تحصیل کونسلز بنائی جائیں گی۔ شہباز گل نے بتایا کہ شہروں میں نچلی سطح پر محلہ کونسلز ہوں، چھوٹے شہر کے لیے ٹاؤن کونسل اور بڑے شہر کے لیے میونسپل کمیٹی بنائی جائے گی۔
پنجاب کا نیا بلدیاتی نظام کیسا ہو گا اور اس کے اہم خدوخال بارے اس ویڈیو میں جانئے. 1/4 pic.twitter.com/66OL9WksiF
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 20, 2019
ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا کہ محلے یا گاؤں کی سطح پر الیکشن غیر جماعتی ہوگا، پورے گاؤں میں کوئی بھی الیکشن لڑنے کا مجاز ہوگا اور سب سے زیادہ ووٹ لینے والا سربراہ ہوگا۔
نئے بلدیاتی نظام میں پنجائیت اور محلہ کونسلز جا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے. 2/4 pic.twitter.com/IuwO3G3WLo
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 20, 2019
ڈاکٹرشہبازگل نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں وسائل نچلی سطح تک منتقل کیےجائیں گے۔
نئے بلدیاتی نظام میں جماعتی اور غیر جماعتی بنیادوں پر انتحابات ہوں گے اور وسائل کو نچلی سطح تک منتقل کیا جائے گا. 3/4 pic.twitter.com/PHgOp6J1uZ
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 20, 2019
انہوں نے کہا کہ 33 فیصد بجٹ براہ راست دیہاتی کونسلز کو دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری کے بعد پرانا نظام ختم ہو جائے گا اور ایک سال کے دورانیہ میں نئے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں گے۔
پنجاب اسمبلی سے نئے بلدیاتی نظام کئ منظوری کے بعد پرانا نظام ختم ہو جائے گا اور ایک سال کے دورانیہ میں نئے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں گے!
4/4 pic.twitter.com/yN39rfGNNM— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 20, 2019