18ویں ترمیم کو واپس لینے کے نتائج انتہائی خطرناک ہونگے،رضا ربانی



سابق چیرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ  18ویں ترمیم کو واپس لینے کے نتائج انتہائی خطرناک  ہونگے۔

ذوالفقارعلی بھٹو نے متفقہ آئین دیکر قائد اعظم کے خواب کو تعبیر دی۔ قائد اعظم کے 14 نکات میں سے 4 نکات صوبوں کے اختیارات سے متعلق تھے۔ آج جو لوگ 18 ویں ترمیم کے خلاف بات کرتے ہیں ان سے پوچھتے ہیں کیا وہ نہرو رپورٹ کے ساتھ ہیں یا قائد کے 14 نکات کے ساتھ ہیں؟
سکھر پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو میں رضا ربانی نے کہا اگر 18ویں ترمیم نہ آتی تو اس کے اثرات وفاق کے لیےانتہائی خطرناک  تھے۔ علیحدگی پسند جو تحریکیں چل رہی تھیں  وہ ہو ختم ہوگئی ہیں۔ آج 18ویں ترمیم نہ ہوتی تو وہ قوتیں آج بہت آگے نکل گئی ہوتیں۔ 18ویں ترمیم کو واپس لینے کے نتائج انتہائی خطرناک نکلیں گے۔

انہوں نے کہا وہ  ہر سال چار اپریل کو قائد جمہوریت کی برسی کے موقع پر آتے ہیں۔ اس سال ملک سے باہر جانا تھا تو پہلے آگیا۔شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو نیوکلیئر پاور دیا۔مقبوضہ کشمیر کے لیے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کوششیں کیں۔قائد جمہوریت کا سب سے بڑا کارنامہ 73 کا آئین ہے۔

رضاربانی نے کہا 18 ویں ترمیم نے وفاق کو کنگال نہیں کیا۔وفاق 1947 میں کنگال ہونا شروع ہوگیا تھا۔جب حکومت نے صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر قرضے لینا شروع کیے تب ملک کنگال ہونا شروع ہوا۔حکومت نے جب سے نیشنل اکانومک کونسل کے اجلاس بلانا چھوڑ دیا تب وفاق کنگال ہوا۔آئی ایم ایف سے مذاکرات ہورہے ہیں۔میڈیا کے زریعے معلوم ہوا ہے کہ مذاکرات حتمی ہونے لگے ہیں.

انہوں نے کہا وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں آکر ایک بار بھی مذاکرات کے حوالے سے نہیں بتایا۔این ایف سی میں وفاق تقاضہ کررہا ہے کہ فاٹا کی ترقی کا بوجھ صوبے اٹھائیں۔  جو ترقیاتی کام کشمیر میں ہورہے ہیں ان میں صوبے خرچہ کریں۔آئین کہتا ہے کہ نیا این ایف سی پرانے این ایف سی سے کم نہ ہوگا۔ وفاق چاہتا ہے کہ وفاقی فنڈڈ پروگرام میں صوبے اپنا حصہ ڈالیں۔ سی پی ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن  اور  بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بھی صوبے اپنا حصہ ڈالیں۔

یہ بھی پڑھیے:18ویں ترمیم ریڈ لائن ہے، لانگ مارچ کیلئے تیار ہوں، بلاول
رضاربانی نے کہا آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیاہے۔ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے ڈالر کی قیمتوں میں قابو پانے کے لیے کوئی قدغن نہ لگائیں۔ڈالر کی قیمتوں میں اضافے کے باعث لیے گئے قرضوں کی ادائیگی میں کتنا اضافہ ہوگا؟ہم کہتے ہیں کہ حکومت سیاسی شہید نہ ہوہم چاہتے ہیں حکومت کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے  پورے کرنے کے لیے سامنے آئے۔

سینیٹر رضا ربانی نے کہا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے بل کو منظور نہیں کیا جائے گا.جن  لوگوں کے  انصاف کارڈ اور ہیلتھ کارڈ پر اپنی پارٹی کا جھنڈا لگا ہو انکو یہ بات زیب نہیں دیتی۔


متعلقہ خبریں