پی ٹی آئی حکومت نے کتنا قرض لیا؟ ایوان بالا کو تفصیلات بتادیں

سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف کا ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ستمبر تا دسمبر 2018 کے درمیانی عرصے میں 746 ارب روپے کا اندرونی قرضہ حاصل کیا۔ موجودہ حکومت نے انہی تین ماہ کے دوران 1313 ملین ڈالرز کا بیرونی قرضہ لیا۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے نے یہ تفصیلات سینیٹ کے اجلاس میں پیش کی گئیں۔

ایوان بالا کو وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ سعودی عرب سے تین ارب ڈالرز موصول ہوئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق چینی حکومت نے 298.98 ملین ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وفاقی وزیرمملکت برائے مالیات حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمارے پہلے چھ ماہ میں ترسیلات میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکس چینج ریٹ مصنوعی ہوتو مارکیٹ پر منفی اثرات ہوتے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں وفاقی وزیر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات خسرو بختیار نے بتایا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اعلان کردہ ترقیاتی بجٹ کا دس فیصد پانی کے سیکٹر پر خرچ ہو گا۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ ضرورت پڑنے پر پانی سیکٹر کے لیے مختص بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیرخسرو بختیار نے ایوان بالا کو بتایا کہ اس وقت ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 30 دن کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانی سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے بعد پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 41 دن کی ہو جائے گی مگر وہ ناکافی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جنوری میں حکومت کی جانب سے لیے گئے قرضوں کی جو تفصیلات جاری تھیں اس کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت نے چھ ماہ میں دوست ممالک کے علاوہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے دو ارب ڈالرز سے زائد کی رقم حاصل کی تھی۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراپنا بیان بھی جاری کیاہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں گردشی قرض  میں ہرروزلگ بھگ 1 ارب سے زائد کا اضافہ ہورہا ہے۔

سابق وزیرخزانہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے دور میں گردشی قرضوں میں ہر روز ایک ارب 27 کروڑ 70 لاکھ روپے اضافہ ہورہا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دس ماہ میں مجموعی گردشی قرض ایک ہزار 409 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم لیوی پر اضافہ واپس لینے پر قوم سے نہ صرف جھوٹ بولا بلکہ حقیقت میں 12.12 روپے فی لیٹر پیٹرول اور 13.99 روپے فی لیٹر ڈیزل پر لیوی میں اضافہ کردیا ہے۔

 


متعلقہ خبریں