حکومتی و رہبر کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی

کمیٹیوں کے درمیان صرف ایک نکتے پر بات چیت ہوئی اور اس پر بھی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

حکومتی و رہبر کمیٹیوں کے مذاکرات میں وقفہ: وزیراعظم کا استعفیٰ زیر غور نہیں آیا

حکومتی کمیٹی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مزید مشاورت کے لیے چلی گئی ہے۔ کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پیشکش کردی: پریڈ گراؤنڈ میں احتجاج کرلیں

اپوزیشن کے چار نکات میں وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ، نئے انتخابات کا انعقاد، آئین میں موجود اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالا دستی شامل ہیں۔

محمد علی درانی کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، اہم پیغام پہنچایا

محمد علی درانی نے مولانا فضل الرحمان سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ملاقات کی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکومتی اور رہبر کمیٹیوں کے درمیان جمعہ کے دن ملاقات کا امکان

اہم کردار اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے ادا کیا ہے۔

عمران خان کو جانا ہوگا، استعفیٰ مانگا ہے وہ لے کر جائیں گے: اکرم خان درانی

حکومتی کمیٹی کو رہبرکمیٹی کا پیغام پینچا دیا ہے کہ دھرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کریں۔ کنوینر رہبر کمیٹی

حکومتی کمیٹی کا رہبر کمیٹی سے رابطہ: مشاورت کے لیے ایوان صدر میں اجلاس

رابطہ حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک کا کنوینر رہبر کمیٹی اکرم خان درانی کے درمیان ہوا ہے۔

حکومتی مذاکرات کی پیشکش بغل میں چھری، منہ پہ رام رام کے مترادف ہے، احسن اقبال

چوہدری احسن اقبال نے کہاکہ احتجاج عوام کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے، خود دھرنے دینے والے کیسے اعتراض کر سکتے ہیں؟

’ہر پارٹی کے سینیئر لیڈر سے مثبت جواب مل رہا ہے‘

اپوزیشن بات نہیں کرے گی تو ان کا ایجنڈا کوئی اور ہے، پرویز خٹک

ٹاپ اسٹوریز