نومولود بچی کے اغوا کا معاملہ: پولیس حرکت میں آگئی

جناح اسپتال کا ایک منظر—فائل فوٹو۔


لاہور: جناح اسپتال سے کل دوپہر کو نوسر باز خاتون کے ہاتھوں اغوا ہونے والی نومولود بچی کو ڈھونڈنے کے لیے پولیس حرکت میں آگئی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک نقاب پوش خاتون بچی کو دھوکے سے اس کی دادی سے لے کر جناح اسپتال کے باہر سے رکشے میں بیٹھ کر فرار ہوئی تھی۔

پولیس حکام کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے سیف سٹی کیمروں کی مدد سے رکشے کے روٹ کی پتا لگا لیا گیا ہے، روٹ کے مطابق  رکشہ ڈرائیورنقاب پوش خاتون کوجناح اسپتال سے دروغہ والا چھوڑ کر واپس اسپتال آیا تھا۔

ذرائع کے مطابق رکشہ ڈرائیور جناح اسپتال میں بطورسیکیورٹی گارڈ کام بھی کرتا ہے۔

پولیس کی جانب سے رکشہ ڈرائیورکو مزید تحقیقات کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

گزشتہ روز اغوا ہونے والی نومولود بچی کے معاملے پر ایم ایس جناح اسپتال ڈاکٹرعاصم حمید کی جانب سے تحقیقات کے لیے 3 رکنی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، انکوائری کمیٹی اے ایم ایس ایڈمن ڈاکٹر یحی سلطان ، ڈی ایم ایس نائٹ ڈاکٹر شعیب انور اور ڈی ایم ایس سیکورٹی ڈاکٹر عادل پر مشتمل ہے۔

بچی کے والد ندیم کا کہنا ہے کہ بچی کے اغوا میں اسپتال انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے نوسر باز خاتون میری والدہ سے بچی کو حفاظتی ٹیکہ لگوانے کا کہہ کر فرار ہوئی تھی۔


متعلقہ خبریں