فاروق ستار کو اظہاریکجہتی مہنگا پڑ گیا، حکومت نے مقدمہ درج کرلیا

فاروق ستار کی پریس کانفرنس میں خواتین کا جھگڑا | urduhumnews.wpengine.com

کراچی: سابق میئر کراچی ڈاکٹر فاروق ستار کو پاکستان کوارٹرز کے متاثرین کے ساتھ اظہاریکجہتی مہنگا پڑ گیا۔ حکومت سندھ نے ایم کیو ایم  پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمہ نمبر 273/18 سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سابق میئر کراچی ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر کے خلاف درج مقدمہ میں 147/148/149 کی دفعات لگائی گئی ہیں جو کار سرکار میں مداخلت  اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے متعلق ہیں۔

مقدمہ کے متن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان کے ساتھ موقع سے فرار ہوگئے۔

ڈاکٹر فاروق ستارنے بدھ کے دن پاکستان کوارٹرز سے مکینوں کی بے دخلی پر کہا تھا کہ  حکومت کراچی میں سرکاری فلیٹس کے مکینوں کا مسئلہ حل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ  حکومت ویسے بھی مشکل میں ہے اور اگر ان کی بددعا لگ گئی تو اسے مزید مشکل ہوگی۔

سابق وفاقی وزیر نے یہ بات ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی تھی۔

پاکستان کوارٹرزسے بے دخلی  پر وہاں کے رہائشیوں نے جب احتجاج کیا تو ڈاکٹر فاروق ستار نے اس میں شرکت کی اور متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کو بھٹو کے دور سے آسرا دیا گیا ہے اور ایک بار سپریم کورٹ بھی حق میں فیصلہ سنا چکی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ 2007 میں حکومت نے انہیں جگہ کے مالکانہ حقوق کی یقین دہانی کرائی اور مکینوں نے حکومت کے آسرے پر اپنی جمع پونجی ان جگہوں پر لگا لی۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مکینوں کو بے دخل کرنے میں بلڈر مافیہ کا کردار ہے، اگر حکومت یہاں کوئی اسکیم بنانا چاہتی ہے تو مکان مالکان سے بات کرے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت سندھ اور وفاق کا جھگڑا ہے اور اس مسئلے کو گفت وشنید سے حل کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حکومت نے سرکاری کوارٹر کے مکینوں کو اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے، جس سے لوگوں کو تکلیف ہو ایسی حکومت کو لوگ کیسے دعا دیں گے۔

ایم کیو ایم رہنما نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ 1987 کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

انہوں نے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کو یقین دلایا کہ ہمیں گرفتاری دینی پڑے تو دیں گے لیکن لوگوں کو بے دخل ہونے نہیں دیں گے۔


متعلقہ خبریں