امن کا نوبیل انعام نادیہ مراد اور ڈاکٹر ڈینس کے نام



اوسلو: سال 2018 کے لیے امن کا نوبیل انعام مشترکہ طور پر جنسی زیادتیوں کے خلاف جدوجہد کرنے والی عراقی خاتون نادیہ مراد اور افریقی ملک کانگو کے ماہر امراض نسواں ڈاکٹرڈینس  مِک ویگ نے جیت لیا ہے۔ 

 پچیس سالہ نادیہ مُراد پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کے بعد دوسری کم عمر لڑکی ہیں جو نوبیل امن انعام کی حقدار قرار پائی ہیں۔

نادیہ مراد کا تعلق عراق کی ’یزیدی‘ برادری سے ہے۔ ان کا نام 2014 میں اس وقت سامنے آیا جب وہ عراقی جنگ کے دوران داعش کے چنگل سے آزاد ہوکر موصل پہنچنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔

اس وقت وہ جنگ میں زیادتی کا شکار ہونے والی خواتین کی سب سے مضبوط آواز ہیں۔ نادیہ کی ماں اور چھ بھائیوں کو 2014 میں داعش نے ہلاک کیا تھا۔

انعام کے مشترکہ حقدار ڈینس ڈاکٹر مِک ویگ کا تعلق کانگو سے ہے۔ ڈاکٹر مِک ویگ اپنے ملک کے پسماندہ علاقوں میں بنیادی سہولتوں سے محروم خواتین کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ وہ پیچیدہ امراض نسواں میں مبتلا غریب خواتین کا جانفشانی کے ساتھ علاج کرنے کے ساتھ  صحت سے متعلق آگاہی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

رواں سال نوبیل انعام کے لیے 331 افراد اور اداروں کو نامزد کیا تھا تاہم قرعہ فال نادیہ اور ڈاکٹر مگ وگ کے نام نکلا۔


متعلقہ خبریں