کراچی کی 14 سالہ دعا کلاس فیلو کے گھر سے برآمد



کراچی: پی آئی بی کالونی سے لاپتہ ہونے کے بعد احتجاج اور انتظامیہ کے لیے مشکل کی وجہ بننے والی 14 سالہ دعا کو اس کے کلاس فیلو کے گھر سے برآمد کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے لڑکی اپنی مرضی سے کلاس فیلو کے ساتھ گئی تھی جنہیں سریاب ٹاون کے ایک گھر سے برآمد کیا گیا ہے۔

بازیاب ہونے والی لڑکی دعا نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ وہ کلاس فیلو کو پسند کرتی ہے اور اپنی مرضی سے اس کے ساتھ گئی تھی۔

14 سالہ میٹرک کی طالبہ نے گھر سے بھاگنے کا جواز پیش کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اگر والدین شادی کے لیے مان جاتے تو وہ ایسا نہ کرتی۔

دعا نامی میٹرک کی طالبہ بدھ کے روز گھر سے اسکول گئی لیکن واپس نہیں آئی تھی جس پراہل خانہ اور اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پی آئی بی روڈ کو بلاک کردیا تھا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما فاروق ستاربھی لڑکی کی گمشدگی پر اہل خانہ سے ملنے دعا کے گھر گئے تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سندھ حکومت لاپتا ہونے والی دعا کو 24 گھنٹوں میں بازیاب کرائے۔

فاروق ستار نے کیس میں حالیہ پیش رفت کے بعد ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14 سالہ دعا کے گھر سے بھاگنے کی ایک وجہ والدین اور بچوں کے درمیان رابطے کا فقدان ہو سکتا ہے۔

جمعرات کو کراچی پولیس چیف امیر شیخ نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ بچوں کے اغواء کے واقعات کو نمایاں کر کے شہر کے امن سے متعلق خراب تاثر پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دعا کے لاپتہ ہونے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے اغواء قرار دے کر احتجاج کیا گیا جب کہ معاملہ کچھ اور نکلا ہے۔


متعلقہ خبریں