لاہور میں تجاوزات کے خلاف آپریشن


لاہور: لاہور میں تجاوزات کے خلاف آپریشن آج بھی جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور پولیس کی بھاری نفری آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے حکم کے بعد لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ لاہور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر سے ہر قسم کی تجاوزات کو ختم کیا جائے گا اور تجاوزات کے خلاف آپریشن 18 روز تک جاری رہے گا۔

منگل کو لاہور کی انارکلی میں آپریشن شروع کیا گیا اور تجاوزات کو گرایا گیا جب کہ وہاں موجود جھونپڑیوں کو بھی بلڈوزر کی مدد سے ختم کیا گیا۔

آپریشن کے دوران جھونپڑوں کے رہائشیوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاع دیے بغیر جھونپڑیوں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ ہمارے پاس رہنے کے لیے جھونپڑیوں کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور آج جس جگہ پر آپریشن ہو رہا ہے یہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کی زمین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر دن کے لیے الگ ٹارگٹ مختص کیا ہے اور اس آپریشن میں مختلف محکمے شامل ہیں جب کہ ہم نے جگہ واگزار کرانے کے بعد کا منصوبہ بھی تیار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن منشا بم کے قبضے سے 80 کنال اراضی کو واگزار کرانے کے لیے یہ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران ڈی آٸی جی آپریشن شہزاد اکبر نے بھی دورہ کیا اور آپریشن کا جائزہ لیا جب کہ ایس پی صدر ڈویزن معاز اظہر نے انہیں آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 30 ستمبر کو اعلیٰ سطح اجلاس میں پنجاب میں قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کی منظوری دی تھی۔

پنجاب کے علاقے صادق آباد میں بھی تجاوزات کے خلاف سجاول پل سے ریلوے چوک تک آپریشن کیا گیا اور سڑک کنارے موجود ٹھیلے اور پتھاروں کو ختم کیا گیا۔


متعلقہ خبریں