ہم ڈاکوؤں کا احتساب کرنے میں اب تک ناکام ہیں، فواد چوہدری



اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ ہم سسٹم کی وجہ سے ڈاکوؤں کا کڑا احتساب کرنے میں ناکام ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فرد واحد کوئی بھی اس سسٹم میں کچھ نہیں کر سکتا خواہ وہ وزیراعظم ہی کیوں نہ ہو۔

’ہم نیوز‘ کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ میں میزبان عامر ضیاء کے ساتھ خصوصی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ بوسیدہ نظام کو بہتر کرنا ہے جس کے لیے ادارے ہمارے ساتھ پہلی حکومتوں کی نسبتاً زیادہ تعاون کر رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ اور فوج وزیر اعظم عمران خان کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں بھرپور تعاون بھی کیا جارہا ہے۔

معاشی مشیر عاطف میاں کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کا خیال تھا کہ مشیر کا عہدہ  دینے سے مسئلہ نہیں ہو گا لیکن اپوزیشن نے مولویوں کے ساتھ اتحاد کر کے بحرانی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اسی وجہ سے حکومت نے بحرانی صورتحال پیدا کرنے کے بجائے ایک  فرد کو نکالنے میں بہتری جانی۔

بنگالیوں اور افغانیوں کو شہریت دینے کے معاملے پر فواد چوہدری نے کہا کہ مخالفین کا اصل مسئلہ ووٹ بینک کا ہے اگر ہمیں کسی کی جانب سے بہتر تجاویز آئیں تو عمل کریں گے کیونکہ ان لوگوں کی تیسری نسل پاکستان میں پیدا ہوچکی ہے اب ہمارے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو ان کو اٹھا کر باہر پھینک دیں یا سسٹم کا حصہ بنالیں۔

سینئر اینکر پرسن عامر ضیا کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ سوا ماہ میں جو کام ہماری حکومت نے کیے ہیں وہ دوسری حکومت سوچ بھی نہیں سکتی۔

انہوں نے حکومتی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں جب کہ موجودہ حکومت نے اب تک کے مختصر عرصے میں کمال کر دیا ہے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 15 ٹاسک فورسز بنا دی ہیں جو اپنا کام کر رہی ہیں جب کہ ہماری حکومت میں اداروں کے درمیان تعلقات پاکستانی تاریخ میں پہلی بار بہتر سطح پر ہیں۔


متعلقہ خبریں