زرمبادلہ کے ذخائر میں 26 کروڑ 86 لاکھ ڈالر کی کمی


کراچی:  اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کےغیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں 26 کروڑ 86 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

ملکی ذخائر 21 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتہ  تک 15 ارب 52 کروڑ ڈالر رہے۔ مرکزی بینک کے ذخائر 29 کروڑ ڈالر کم ہو کر نو ارب تین کروڑ ڈالر ہوگئے جب کہ شیڈول بینکوں کے ذخائر اڑھائی کروڑ ڈالر اضافے سے 6.48 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

پاکستان کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر پاکستان کی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیے جاتے ہیں۔ پاکستان کو اس وقت ادائیگیوں کے توازن کے بحران کا سامنا ہے۔

معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کی برآمدات کی شرح نمو کم ہے اور درآمدات بہت زیادہ ہیں، اس لیے پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کا سامنا ہے۔ 

ماضی کی نسبت برآمدات میں کچھ اضافہ اور بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے بھیجے جانے والی رقوم میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے تاہم یہ اب بھی ناکافی ہے۔

ادارہ شماریات نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں تجارتی خسارے میں کمی آئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی اگست کے دوران تجارتی خسارہ گذشتہ برس کے اسی عرصہ کے مقابلے میں ایک اعشاریہ تین فیصد کم ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی اور اگست میں برآمدات  کا حجم تین ارب 66 کروڑ30 لاکھ ڈالر رہا جب کہ درآمدات نو ارب 83 کروڑ ڈالر رہیں۔

ان اعدادوشمار کی روشنی میں واضح ہے کہ 2018-19 کے  پہلے دو ماہ میں تجارتی خسارہ چھ ارب 16 کروڑ70 لاکھ  ڈالر رہا۔


متعلقہ خبریں