بلوچستان پاکستان کا غریب ترین صوبہ ہے، علی محمد خان

بلوچستان دنیا کا غریب ترین صوبہ، سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس |humnews.pk

اسلام آباد: وفاقی وزیر پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کو دنیا کا غریب ترین صوبہ قرار دینے کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یواین ڈی پی) کی کوئی رپورٹ نہیں آئی۔

سینیٹ میں سینیٹرثنا اللہ جمالی کی جانب سے بلوچستان کو دنیا کا غریب ترین صوبہ قرار دینے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر ان کا کہنا تھا کہ  بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یہ ملک کا سب سے پسماندہ صوبہ ضرور ہے تاہم دنیا کا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غربت کے خاتمے کی شرح 13 فیصد ہے۔ کوئٹہ کے 14 اضلاع میں غربت کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے اور اسی طرح خیبر پختونخوا (کے پی) کے 12 اضلاع ، سندھ میں دس اور پنجاب کے پانچ اضلاع میں غربت کی شرح زیادہ ہے۔

اس سے قبل سینیٹر ثنا اللہ جمالی نے سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ یواین ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کو دنیا کا غریب ترین صوبہ قرار دیا گیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 75 فیصد عوام بجلی سے محروم ہیں۔ صوبے کے عوام آلودہ پانی پینے پر مجبورہیں۔

ثنااللہ جمالی نے بتایا کہ بلوچستان میں ملیریا کی شرح 30 فیصد ہے جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ بلوچستان پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا مرکز ہے اس لیے یہاں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے عوام آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں جو انتہائی افسوس ناک ہے۔

وفاقی وزیر علی محمد خان کی وضاحت کے بعد چیئرمین سینیٹ نے ثنا جمالی اور کلثوم پروین کا بلوچستان سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس نمٹا دیا۔


متعلقہ خبریں