نیا بلدیاتی نظام عمران خان کے سامنے پیش


لاہور: نیا بلدیاتی نظام وزیر اعظم عمران خان کے سامنے پیش کر دیا گیا ہے جس کے بعد خیبر پختونخوا (کے پی) اور پنجاب میں بلدیاتی نظام آئندہ 24 گھنٹوں میں رائج کرنے کا اعلان متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق نئے بلدیاتی نظام میں ہر دو یونین کونسل کو ملا کر ایک ناظم اور نائب ناظم ہوں گے جو دو یونین کونسلوں سے براہ راست ووٹ لے کر منتخب ہوں گے۔ناظم کے اختیارات موجودہ ضلعی ناظم کے برابر ہوں گے۔

ہر تحصیل میں ایک تحصیل ناظم ہو گا جو براہ راست عوامی ووٹوں سے منتخب کیا جائے گا۔ تحصیل ناظم کے اختیارات رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) کے برابر ہوں گے۔

یونین کونسل اور تحصیل کے منتخب نمائندوں کے اوپر ایک ضلعی ناظم ہو گا جو براہ راست عوامی ووٹوں سے ہی منتخب کیا جائے گا۔ ضلعی ناظم کو پوری کابینہ کے اختیارات سونپے جائیں گے۔

لیڈی کونسلر، کسان کونسلر اور یوتھ کونسلر کی نشستیں ختم

نئے نظام میں یونین کونسل کی اصطلاح بھی تبدیل کر دی گئی ہے۔ اب شہری حلقہ میں نیبر کونسل جب کہ دیہی حلقہ میں ویلج کونسل کی اصطلاحات استعمال کی جائیں گی۔

اختیارات کے حوالے سے نئے نظام میں 60 فیصد بجٹ ویلج کونسل جب کہ 40 فیصد حصہ نیبر کونسل کو دیا جائے گا۔

نئے بلدیاتی نظام کی ایک نیبر کونسل یا ویلج کونسل تین جنرل کونسلرز ہوں گے جوعوامی شکایات کو سنیں گے۔ جنرل کونسلرز کے اختیارات ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اور ڈپٹی کمشنر آفیسر (ڈی سی او) کے برابر ہوں گے۔


متعلقہ خبریں