اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما بلیغ الرحمان نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی تب پاکستان تحریک انصاف ہمارے اوپر تنقید کیا کرتی تھی، اب انہیں علم ہو رہا ہے کہ بولنا آسان اور کرنا مشکل ہے۔
پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمرعباس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلے گردشی قرضوں کی وجہ سے پلانٹس بند رہتے تھے لیکن ن لیگ کے دور میں ایک بھی پلانٹ گردشی قرضوں کی وجہ سے بند نہیں ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں بلیغ الرحمان نے بتایا کہ اس بات پر تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہیں کہ نئی حکومت دھاندلی کے نتیجے میں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جو کہتی ہے وہ کرتی نہیں ہے۔ صرف ن لیگ نے ہی سنجیدہ ہو کر ڈیمز پر کام کیا ہے۔
پروگرام میں موجود پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ اپوزیشن کرنا آسان کام نہیں، اسے بہت ذمہ داری سے کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیر خزانہ اسد عمر نے اپوزیشن میں رہ کے جو باتیں کیں آج بالکل ان کے برعکس کام کر رہے ہیں۔ کل تک انہوں نے گیس کی قیمتوں میں اضافے پر گزشتہ حکومت پر تنقید کی اور اج عوام پر گیس کا بم گرا دیا۔
شازیہ مری نے کہا کہ صدر پاکستان کے آج کے خطاب میں کچھ خاص باتیں نہیں تھیں، انہوں نے مسائل کا حل نہیں بتایا۔
پروگرام میں موجود پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو ریلیف دینے کی بات کی جو دیا جائے گا۔ حکومت کو بہت سی چیزیں ن لیگ سے جہیز میں ملی ہیں۔
ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے رہنما زرتاج گل کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت سردیوں میں کہتی تھی کہ انہوں نے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی اور گرمیوں میں کہتی تھی کہ ہم نے گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج پارلیمنٹ میں جب سیشن شروع ہوا تو صدر نے بسم اللہ پڑھ کر خطاب شروع کیا جب کہ ن لیگ کے لوگ ناشائستہ طریقے سے باتیں کر کے خطاب سنے بغیر پارلیمنٹ سے اٹھ کر چلے گئے۔