مردان: مردان میڈیکل اسپتال (ایم ایم سی) میں ڈاکٹروں کی مبینہ عفلت سے ایک نومولود بچہ جاں بحق ہوگیا۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے بچے کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔
ہم نیوز کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچے کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کا بچہ ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے ہلاک ہوا کیونکہ ڈاکٹر بچے کو ڈرپ لگا کر سو گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی نے اس بات کا نوٹس ہی نہیں لیا کہ لگائی گئی ڈرپ ختم ہوچکی تھی اوراس کو کافی وقت بیت گیا تھا۔
ان کا الزام ہے کہ بچے کو لگائی جانے والی ڈرپ جب ختم ہوگئی تو اس کا خون ڈرپ میں جمع ہونا شروع ہوا جس کی وجہ سے وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔
بچے کے والد کا کہنا تھا کہ جب وہ ڈاکٹروں کے خلاف رپورٹ درج کرنے کے لیےپولیس کی اسپتال چوکی پہنچے تو مردان پولیس کے اہلکاروں نے نہ صرف ان کی فریاد نہیں سنی بلکہ ان کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔
متاثرہ والدین نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
ہم نیوز کے مطابق ا س سے قبل بھی مبینہ طور پرعملے کی غفلت کے باعث مریضوں کی ہلاکت کی اطلاعات آتی رہی ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی مکمل چھان بین کرکے تین دن میں رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ عوام کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔
ہم نیوز کے مطابق صوبائی وزیر صحت نے اعلان کیا کہ تمام اسپتالوں میں شکایات سیل قائم کرکے خود ان کی نگرانی کروں گا۔