کراچی: ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی دارالحکومت کراچی میں امن و امان کی دیگر مسائل کے ساتھ شہر کے بچوں کے اغواء کا سلسلہ بھی تھم نہیں سکا ہے۔ گزشتہ چار برسوں کے دوران کراچی سے 36 بچے اغواء ہو چکے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق کراچی میں گزشتہ چار برسوں کے دوران 36 بچوں کے لاپتہ یا گمشدہ ہونے کے کیسز رپورٹ ہوئے، لیکن صرف 15 کی بازیابی ممکن ہو سکی۔
پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے ادارے بچوں کے اغواء کے واقعات کو روکنے اور بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ان حالات میں ملزمان کے حوصلے بڑھنے لگے ہیں۔
شہر کے گنجان آباد علاقوں میں سے ایک نیپئر سے چند روز قبل رہائشی عمارت کی تیسری منزل پر مقیم خاتون کی گود سے اس کی بچی چھین لی گئی۔ کراچی پولیس کے مطابق ملزم خاتون ماں کی گود سے آٹھ ماہ کی بچی کو چھین کر فرار ہوئی ہے جس کے اغوا کا مقدمہ نیپئر تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔
اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کےایس ایس پیعرفان بہادرکے مطابق چارسال میں بچوں کےگمشدہ اور لاپتہ ہونے کے 36 مقدمات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 15 واپس گھروں کو پہنچ گئے اور21 تاحال لاپتہ ہیں۔
گزشتہ چار برسوں میں لاپتہ ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سے 17 برس کے درمیا ن ہیں۔ رپورٹس کے مطابق دس سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں اکثریت گھر سے بھاگنے والوں کی ہے۔
گزشتہ دنوں سندھ ہائی کورٹ میں 23 بچوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی تو ڈی آئی جی کرائم برانچ نے عدالت کو بتایا تھا کہ آئی جی سندھ کی ہدایت پر خصوصی ٹیم بنا دی گئی ہے اور ایک بچہ بازیاب کرا لیا گیا ہے۔
عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 23 میں سے صرف ایک بچہ ہی بازیاب کرایا گیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات بہت سست ہیں گمشدہ بچوں کی جلد بازیابی یقینی بنائی جائے۔
کراچی میں اسٹریٹ کرائمز
بچوں کے اغواء کے تشویشناک واقعات کے ساتھ ساتھ شہر میں اسٹریٹ کرائمزکا جن بھی قابو میں آنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ شہریوں کو کہیں بھی اور کسی بھی شاہراہ پرلوٹ لیا جاتا ہے۔ مقدمے کے نامزد ملزم نامعلوم درج ہوتے ہیں لیکن جرائم پیشہ افراد کراچی پولیس کی پہنچ سے دور ہی رہتے ہیں۔
شہریوں کو لوٹنے کے لیے جرائم پیشہ افراد نت نئے انداز اپناتے ہیں، کسی بھی واقعے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر تو آ جاتی ہے لیکن ملزم کراچی پولیس کی گرفت سے دور ہی رہتے ہیں۔
کراچی پولیس کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ ہرماہ شہری نقدی، موبائل فون، موٹرسائیکلوں، گاڑیوں سمیت دوسری قیمتی اشیاء سے محروم ہو رہے ہیں۔ کراچی کے شہریوں کا سوال ہے کہ کب پولیس ان جرائم پیشہ افراد کو لگام ڈالے گی، کب شہر محفوظ ہو گا، شہری بھی تبدیلی کے منتظر نظر آتے ہیں۔