لاہور: عدالت عظمیٰ کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان نے نجی اسپتالوں میں مہنگے علاج کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے چارجز لسٹ طلب کرلی ہیں۔ عدالت نے اسپتال مالکان، سیکریٹری صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں نجی اسپتالوں کے مہنگے علاج کا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سماعت دو رکنی بنچ نے کی۔
چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات پر ڈاکٹر اسپتال اور حمید لطیف اسپتال سمیت 12 اسپتالوں کے مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں بھی کل طلب کر لیا گیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پرا ئیویٹ اسپتالوں میں علاج کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ہے، اسپتالوں میں سہولیات دی نہیں جاتیں، لاکھوں بٹور لیے جاتے ہیں اور روزانہ پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایات موصول ہو رہی ہیں۔
عدالت عظمیٰ کے سربراہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پرائیویٹ اسپتالوں کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جا سکتی. چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اسپتالوں میں پارکنگ نہیں ہوتی سڑکوں پر قبضہ کیا ہوتا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس میں واضح کیا کہ اگر آج کے بعد کوئی گاڑی کسی پرائیویٹ اسپتال کے باہر نظر آئی تو دس ہزار روپے جرمانہ ہو گا اور جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کرا یا جائے گا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے سربراہ نے نالوں پر بنے اسپتالوں کے متعلق بھی رپورٹ محکمہ ماحولیات سے طلب کر لی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈی جی ایل ڈی اے کو حمید لطیف ہسپتال کا دورہ کرکے غیر قانونی تعمیرات کی رپورٹ بھی پیش کرنے کا حکم دیا۔